بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے جاری کردہ بیان میں سندھ میں ہونے والے ریاستی جبر اور سیاسی کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے۔ سندھ بھر میں ثقافتی دن کی تقریبات میں شریک سیاسی کارکنان اور طلبہ پر ریاستی اداروں کی جانب سے کیے جانے والے تشدد، غیر قانونی گرفتاریوں اور ایف آئی آرز کے اندراج کی پرزور مذمت کی جاتی ہے۔ بی ایس او کی نظر میں، یہ عمل آزادیِ اظہار اور سیاسی سرگرمیوں کی بنیادی جمہوری اقدار کے خلاف ہے، جو ملک میں آئینی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی ایس او دوٹوک مطالبہ کرتی ہے کہ طلبہ رہنماؤں، بشمول آکاش کلہرو اور فیصل تالپور، سمیت تمام سیاسی کارکنان پر عائد کردہ تمام جعلی اور سیاسی نوعیت کی ایف آئی آرز کو بلاتاخیر منسوخ کیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی، حراست میں لیے گئے تمام سیاسی قیدیوں اور طلبہ کو فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کیا جائے۔
ترجمان نے کہا کہ بی ایس او، بلوچستان سمیت سندھ میں ریاستی بربریت کے خلاف جدوجہد کرنے والی تمام ترقی پسند اور باشعور قوتوں، خاص طور پر سندھ شاگرد سبھا، کی غیر متزلزل جدوجہد کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہے اور ان کے ساتھ بھرپور سیاسی یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے یہ عزم ظاہر کرتی ہے کہ نوجوانوں کی شعوری تحریک ہر قسم کے جبر کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوگی۔













































