کہدہ اسماعیل بلوچ پارٹی کے مضبوط نظریاتی کارکن تھے، وفات پر خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔بی این ایم

1

بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پارٹی کے سینئر اور نظریاتی کارکن کہدہ اسماعیل بلوچ 4 دسمبر 2025 کو وفات پا گئے۔ پارٹی اُن کی وفات کو ایک ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیتی ہے اور اُن کی کمٹمنٹ، نظریاتی وابستگی، جفاکشی اور ثابت قدمی پر انھیں خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ کہدہ اسماعیل بلوچ نہ صرف پارٹی کا قابلِ فخر اثاثہ تھے، بلکہ وہ ان بنیادی اور مخلص ساتھیوں میں شامل تھے جنھوں نے بی این ایم کی فکری بنیادوں کو عام کرنے اور اسے اپنے علاقے میں منظم کرنے کے لیے انتھک محنت کی۔

ترجمان نے کہا کہ اسماعیل بلوچ کی سیاسی زندگی اصولوں کی پاسداری، مستقل مزاجی اور جدوجہد کے خالص شعور سے عبارت تھی۔ دشمن کی طرف سے مسلسل جبر، دھمکیوں اور سفاکیت کے باوجود انھوں نے کبھی پارٹی کے پروگرام اور نظریے سے پیچھے ہٹنے کا سوچا تک نہیں۔ خصوصاً پیرانسالی میں بی این ایم کو فعال کرنے اور تنظیمی ڈھانچہ مضبوط بنانے میں ان کا کردار بنیادی نوعیت کا تھا، جسے پارٹی، تاریخ کا ایک روشن باب سمجھتی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کی تمام تر سفاکیت باوجود ان کی نظریاتی وابستگی میں کبھی کوئی دراڑ نہیں آئی، نہ اُن کے عزم میں کوئی کمزوری پیدا ہوئی۔ وہ آخری سانس تک پارٹی پروگرام، قومی آزادی کی فکر اور اپنے عہد سے وابستہ رہے۔

آخر میں ترجمان نے کہا کہ بی این ایم واجہ اسماعیل بلوچ کی خدمات اور قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔ پارٹی انہیں احترام، محبت اور جدوجہد کے شایانِ شان مقام کے ساتھ خراجِ تحسین پیش کرتی ہے اور یقین دلاتی ہے کہ جس نظریے اور جس آزادی کے خواب کے لیے انھوں نے اپنی پوری زندگی وقف کی، اس جدوجہد کو مزید مضبوط عزم کے ساتھ آگے بڑھایا جائے گا۔