کوئٹہ اور تربت سے 9 افراد جبری لاپتہ

203

بلوچستان کے مختلف علاقوں سے یہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ پاکستانی فورسز نے کوئٹہ اور تربت میں نو افراد کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کر دیا ہے۔

کوئٹہ کے علاقے کلی قمبرانی سے گذشتہ شب شادی کی تقریب سے جبری لاپتہ افراد میں ساتک ولد حاجی قدرت قمبرانی، بسملہ ولد خیراللہ قمبرانی، ماسوم ولد شاہ جہان قمبرانی، حمل ولد عباس قمبرانی، آفتاب ولد قدوس لہڑی، افضل ولد حاجی مہراب قمبرانی، حیر بیار ولد محمد اسحاق قمبرانی اور بیبرگ ولد محمد عباس شامل ہیں۔

تربت سے بھی ایک نوجوان طالب علم کے لاپتہ کیے جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

خاندانی ذرائع نے بتایا کہ تربت یونیورسٹی کے طالب علم نور خان ولد نذر محمد کو گزشتہ رات پاکستانی اپنے ساتھ لے گئے، جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا معاملہ کئی برسوں سے زیرِ بحث ہے، جبکہ انسانی حقوق کی تنظیمیں الزام عائد کرتی رہی ہیں کہ بلوچستان میں اس نوعیت کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔