کوئٹہ، کچھی اور کیچ میں حملوں کے دوران قابض پاکستانی فوج کے 6 اہلکار ہلاک۔ بی ایل اے

52

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو بھیجے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے کوئٹہ، کچھی اور کیچ میں تین مختلف حملوں کے دوران قابض پاکستانی فوج کو شدید نقصانات سے دوچار کیا ہے۔

ترجمان کے مطابق بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گزشتہ روز کوئٹہ سے متصل ڈغاری کے علاقے میں قابض پاکستانی فوج کے پیدل اہلکاروں کو اُس وقت ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا، جب وہ ریلوے ٹریک کی کلیئرنس کے بعد مجمع کی صورت میں بیٹھے ہوئے تھے۔

جیئند بلوچ کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں قابض فوج کے چار اہلکار موقع پر ہلاک جبکہ مزید دو زخمی ہوگئے۔

انہوں نے کہا ایک اور کارروائی میں بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے کچھی کے علاقے ڈھاڈر میں شام کے وقت کلم الدین کے مقام پر قابض پاکستانی فوج کے پیدل اہلکاروں کو اُس وقت حملے میں نشانہ بنایا، جب وہ اپنی پوسٹ سے نکلے تھے۔

انکا کہنا تھا سرمچاروں نے خودکار ہتھیاروں سمیت راکٹوں کا استعمال کیا، جس کے نتیجے میں قابض فوج کو جانی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

ترجمان نے کہا گزشتہ شب بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے کیچ کے علاقے سامی، کلگ میں قابض پاکستانی فوج کی پوسٹ کو حملے میں نشانہ بنایا۔ 

جیئند بلوچ نے کہا ہے کہ سرمچاروں نے قابض فوج کی پوزیشنز پر متعدد راکٹ گولے داغے اور خودکار ہتھیاروں کا استعمال کیا، حملے کے نتیجے میں قابض فوج کے دو اہلکار موقع پر ہلاک ہوگئے جبکہ مزید جانی اور مالی نقصانات بھی اٹھانے پڑے۔

ترجمان نے آخر میں کہا بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔