کراچی کے علاقے ماڑی پور میں مسلسل فوجی آپریشنز، جبری گمشدگیوں اور عوام کو ہراساں کرنے کے سلسلے میں تشویشناک اضافہ

21

کراچی کا ساحلی علاقہ ماڑی پور گزشتہ کئی برسوں سے مسلسل فوجی اور نیم فوجی آپریشنز کی زد میں ہے۔ مقامی ذرائع اور علاقہ مکینوں کے مطابق پاکستانی فورسز، جن میں رینجرز، پولیس اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) شامل ہیں، کراچی کے بلوچ آبادی والے علاقوں بالخصوص ماڑی پور میں باقاعدگی سے مشترکہ آپریشنز کر رہی ہیں، جو اب معمول کا حصہ بنتے جا رہے ہیں۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ان آپریشنز کے دوران مختلف بہانوں کے تحت گھروں پر چھاپے مارے جاتے ہیں، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جاتا ہے اور خواتین، بچوں اور بزرگوں کو شدید ذہنی اذیت سے دوچار کیا جاتا ہے۔ اکثر اوقات یہ کارروائیاں اسلحہ یا منشیات کی مبینہ موجودگی کے نام پر کی جاتی ہیں، تاہم مقامی آبادی ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتی ہے۔

سالِ رواں کے دوران صرف ماڑی پور کے علاقے سے متعدد بلوچ نوجوانوں کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ لاپتہ ہونے والے نوجوانوں میں سرفراز بلوچ ولد نواز، سیلان بلوچ، رحمان بلوچ، رحیم بخش، عابد بلوچ اور دیگر شامل ہیں۔ متاثرہ خاندانوں کا کہنا ہے کہ ان نوجوانوں کو کسی قانونی کارروائی، ایف آئی آر یا عدالت میں پیش کیے بغیر حراست میں لیا گیا اور کئی مہینے گزرنے کے باوجود تاحال ان کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔

تشویشناک امر یہ ہے کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے بجائے فورسز کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر آپریشنز جاری رکھے گئے ہیں، جس کے باعث متاثرہ خاندانوں کو مزید ہراساں کیا جا رہا ہے۔ علاقہ مکینوں کے مطابق یہ کارروائیاں مخصوص گھروں اور خاندانوں کو نشانہ بنانے تک محدود ہوتی جا رہی ہیں، جس سے احساسِ عدم تحفظ مزید گہرا ہو رہا ہے۔

ان مسلسل واقعات کے نتیجے میں ماڑی پور کے عوام شدید خوف اور بے چینی کا شکار ہیں۔ لوگ ہر وقت اس خدشے میں مبتلا رہتے ہیں کہ کسی بھی وقت کسی نئے بہانے سے ان کے گھروں پر چھاپہ مارا جا سکتا ہے یا خاندان کے کسی فرد کو اٹھا لیا جائے گا۔ تعلیمی سرگرمیاں، روزگار اور معمولاتِ زندگی بری طرح متاثر ہو چکے ہیں۔

سماجی و انسانی حقوق کے حلقوں کا کہنا ہے کہ ماڑی پور اور دیگر بلوچ علاقوں میں جاری یہ کارروائیاں آئینِ پاکستان، بنیادی انسانی حقوق اور قانونی تقاضوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں مطالبہ کر رہی ہیں کہ جبری گمشدگیوں کا فوری خاتمہ کیا جائے، لاپتہ افراد کو منظرِ عام پر لا کر عدالتوں میں پیش کیا جائے اور ماڑی پور کے عوام کو بلا جواز ہراس سے نجات دی جائے۔