پنجگور و زہری حملوں میں قابض پاکستانی فوج کے 13 اہلکار ہلاک، ہتھیاروں کی بڑی کھیپ ضبط کرلئے۔ بی ایل اے

2

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو بھیجے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے پنجگور اور زہری میں قابض پاکستانی فوج کو دو مختلف حملوں میں نشانہ بنایا۔ 

بی ایل اے ترجمان کے مطابق سرمچاروں نے قابض فوج پر آئی ای ڈیز اور براہ راست حملے کیئے، جن میں قابض فوج کے تیرہ اہلکار ہلاک اور سات سے زائد زخمی ہوگئے۔

جیئند بلوچ نے کہا ہے کہ بدھ کے روز بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے پنجگور کے علاقے کاٹگری میں قابض پاکستانی فوج کی ایک گاڑی کو ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا، دھماکے کے نتیجے میں قابض فوج کے چار اہلکار ہلاک اور مزید دو شدید زخمی ہوگئے، جبکہ ان کی گاڑی شدید متاثر ہوئی۔

انہوں نے کہا بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے 16 دسمبر کو خضدار کے علاقے زہری میں بلبل کے مقام پر قابض پاکستانی فوج کے گاڑیوں کے قافلے کو شدید نوعیت کے حملے میں نشانہ بنایا۔ 

ترجمان کے مطابق سرمچاروں نے قابض فوج کی ایک گاڑی کو ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی حملے کے بعد قافلے کو گھات لگاکر نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا قابض فوج کو سرمچاروں نے اس وقت نشانہ بنایا جب وہ بلبل اور گردنواح کے علاقوں میں جارحیت میں مصروف تھی، اس حملے میں قابض فوج کے نو اہلکار ہلاک اور پانچ سے زائد زخمی ہوگئے، جبکہ سرمچاروں نے قابض فوج کی گولہ بارود اور ہتھیاروں کی بڑی مقدار سمیت گاڑیوں کو اپنی تحویل میں لیا۔

جیئند بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ زہری اور اس کے گردونواح میں شکست سے دوچار قابض پاکستانی فوج نہتے بلوچ عوام پر اپنے مظالم میں مزید شدت لا رہی ہے، قابض فوج عوام کو بطور انسانی ڈھال استعمال کرتے ہوئے اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی ناکام کوشش کررہی ہے، گھروں پر چھاپے، بلاجواز ہراسانی اور اجتماعی سزا کی پالیسی اس کی واضح مثال ہے۔ 

انکا مزید کہنا تھا بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچار ہمہ وقت قابض فوج کو نشانہ بنانے کیلئے تیار ہیں اور بلوچ عوام پر ڈھائے جانے والے ہر ظلم، ہر جبر اور ہر جارحیت کا حساب لیا جائے گا قابض فوج یہ جان لے کہ اس کی عسکری طاقت اور ریاستی تشدد بلوچ قومی مزاحمت کے عزم کو کمزور نہیں کرسکتے۔