سیکیورٹی خدشات، بلوچستان حکومت نے کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کردی

18

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان نے الیکشن کمیشن سے انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کی ہے۔

وزیر اعلیٰ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ لا اینڈ آرڈر کی نازک صورتحال اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے جبکہ سخت موسم کے باعث عوام نقل مکانی کرچکے ہیں۔

دیگر اضلاع میں 3 سال پہلے انتخابات ہوچکے اور مدت ختم ہونے میں 9 ماہ باقی ہیں۔ذرائع نے مزید بتایا کہ کوئٹہ انتخابات کے انتظامات مکمل ہیں اور ووٹنگ 28 دسمبر کو ہونی ہے۔

علاوہ ازیں کوئٹہ میں دفعہ 144 نافذ، کردی گئی ہے ، ڈبل سواری، اسلحہ کی نمائش اور5سے زائد افراد کےجمع ہونےپر پابندی کا اطلاق 22 دسمبر تک رہے گا۔

ذرائع کے مطابق بلوچ لبریشن آرمی کے سابق سربراہ جنرل اسلم بلوچ اور ساتھیوں کے برسی کے موقع پر سیکورٹی صورتحال کے پیش نظر بلوچستان کے مختلف علاقوں میں سیکورٹی سخت کردی گئی ہے ۔

2018 میں بلوچ رہنماء جنرل اسلم بلوچ و انکے پانچ ساتھیوں کمانڈر کریم (سگار)، فدائی بابر مجید عرف فرید، اختر بلوچ عرف رستم، تاج محمد مری عرف سردارو اور امان اللہ عرف صادق کو ایک خود کش حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا جس میں وہ جانبحق ہوئے تھے۔

سال 2022 میں بلوچ لبریشن آرمی نے اس دن کے موقع پر بلوچستان بھر میں بڑے پیمانے متعدد حملے کیئے تھے جن پاکستان فوج افسران سمیت متعدد ہلاک ہوئے تھے۔