بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل سیٹ کے اسپیشل دستہ سدو آپریشنل بٹالین (سوب) کے سرمچاروں نے 30 نومبر کی شب تقریباً رات 8 بج کر 19 منٹ پر چاغی کے علاقے نوکنڈی میں برگیڈ ہیڈ کوارٹر پر حملہ کرکے کیمپ کے وسط میں موجود سیندک اور ریکوڈک منصوبوں کے غیرملکی ملازموں کے دفاتر اور رہائشی کمپاؤنڈ تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔ سوب کے سرمچار کمپاونڈ میں موجود متعدد غیر ملکیوں کو یرغمال بنانے میں کامیاب ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج نے سرمچاروں کے خلاف اپنے فضائیہ اور ایس ایس جی کمانڈوز، جدید اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا مگر سرمچاروں نے فوج کا ہر حملہ ناکام بناتے ہوئے انھیں پسپائی پر مجبور کردیا ۔ اس دوران تنظیم نے قابض فوج کو موقع دیا کہ وہ ہمارے مطالبات پر مزاکرات کرکے انھیں تسلیم کرے۔ تنظیم کے اس پیشکش کے 18 گھنٹے بعد پاکستانی فوج نے طاقت کے استعمال کا انتخاب کرکے کمپاؤنڈ کو براہ راست توپوں اور ہوائی حملوں کے ذریعے نشانہ بنانا شروع کیا جس کے نتیجے میں قابض فوج اور سرمچاروں کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی
جو سرمچاروں کی شہادت کے بعد ختم ہوا۔ سدو آپریشنل بٹالین کے اس آپریشن میں غیرملکی یرغمالیوں سمیت 76 فوجی اہلکار ہلاک، اور 6 سرمچار شہید ہوئے۔
ترجمان نے کہا کہ سدو آپریشنل بٹالین کا نوکنڈی آپریشن بلوچستان کی آزادی اور وسائل کی تحفظ کیلئے بی ایل ایف کی طویل المدت مسلح مزاحمتی حکمت عملی کا تسلسل ہے۔ اس معرکے میں بلوچستان لبریشن فرنٹ کے 6 سرمچار قومی آزادی کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر شہید ہوئے جنکی کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔
آصف عرف خالد بلوچ، ولد ملا غلام جان، سکنہ دِز پروم، جس نے نوکنڈی میں سدو آپریشنل بٹالین کے آپریشن کو کمان کیا۔ آصف بلوچ عرف خالد نے مئی 2013 میں بلوچستان لبریشن فرنٹ میں شمولیت اختیار کی اور 2024 میں اپنے حربی خدمات کیلئے سدو آپریشنل بٹالین ’’سوب‘‘ کا انتخاب کیا۔ آصف بلوچ عرف خالد بلوچ جنگی ہنر کا ماہر, حکمت عملی تشکیل دینے اور ہتھیاروں کا بہتریں استعمال سے واقف سرماچار تھے۔ کمانڈر آصف بلوچ نے بے مثال قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے 36 گھنٹے تک دشمن فورسز کے خلاف آپریشن کو جاری رکھا اور آخر دم تک اپنے ٹیم کی بہترین قیادت کرکے بہادری سے لڑتے ہوئے 2 دسمبر 2025 کو شہادت کے عظیم رتبے پر فائز ہوئے۔
عنایت ساحل عرف گہرام بلوچ ولد اسحاق بلوچ سکنہ سولیر گچک، جس نے معرکہ نوکنڈی میں سیکنڈ کمانڈر کی حیثیت سے ذمہ داری انجام دی۔ عنایت ساحل بلوچ نے 2017 میں بی ایل ایف میں شمولیت اختیار کی اور 2023 میں اپنے قومی خدمات کیلئے سدو آپریشنل بٹالین کا حصہ بنے۔ انہوں نے آپریشن کی کامیابی میں سیکنڈ کمان کے طور پر شاندار فوجی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرکے قابل تقلید کردار ادا کیا۔ عنایت ساحل جدید ہتھیاروں کا ماہر اور بہترین نشانہ باز تھے۔ سیکنڈ کمان عنایت بلوچ دشمن فورسز کے خلاف لڑتے ہوئے 2 دسمبر کو جام شہادت نوش کرگئے۔
سرمچار زرینہ رفیق عرف ترانگ ماہو ولد ماسٹر رفیق احمد ساکن سنگآباد کرکی تجابان نے 2022 میں بی ایل ایف میں شمولیت اختیار کی اور 2024 میں اپنے قومی خدمات کیلئے سدو آپریشنل بٹالین کا چناؤ کرکے اس اہم مشن میں حصہ لے کر بی ایل ایف کی پہلی “جند ندر” خاتون سرمچار بن گئی۔ سرمچار بانک زرینہ بلوچ نے نوکنڈی برگیڈ ہیڈ کوارٹر کی مرکزی کمپاؤنڈ کے بیریئرز پر جند ندر حملہ کرکے بیریئرز کو توڑ کر وطن پر قربان ہوگئی اور اپنے سرمچار ساتھیوں کے لیے برگیڈ ہیڈ کوارٹر میں داخل ہونے اور ریکوڈک و سیندک پراجیکٹس کے غیرملکی ملازمین کے کمپاؤنڈ تک پہنچنے کا راستہ ہموار کیا۔ سرمچار زرینہ بلوچ کی مثالی بہادری، حوصلہ اور اعلیٰ کردار سے آپریشن کی کامیابی ممکن ہوئی۔
نبیل احمد عرف استاد عادل بلوچ ولد حاجی محمد اسحاق، سکنہ سند سر عیسیٰ، پنجگور،نے 2020 میں بلوچ قومی تحریک میں شمولیت اختیار کی اور 2024 میں اپنے جنگی خدمات کیلئے سدو آپریشنل بٹالین کا انتخاب کیا۔ نبیل احمد عرف استاد عادل نے معرکہ نوکنڈی میں اپنی بہادری اور فوجی مہارت کا بہترین مظاہرہ کیا اور دشمن فورسز کو کاری ضرب لگاتے ہوئے 2 دسمبر کو شہید ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ میر جان میرل عرف جانان بلوچ، ولد محمد رحیم بلوچ، ساکن حسن آباد مسکانی کلات، خاران 2024 میں بی ایل ایف میں شامل ہوئے اور اپنے قومی و فوجی خدمات کیلئے 2025 میں سدو آپریشنل بٹالین کا چناؤ کیا۔ میر جان میرل عرف جانان بلوچ جرت و دلیری سے اپنے سرمچار ساتھیوں کے ساتھ معرکہ نوکنڈی میں دشمن فورسز کو خاک چٹاتے ہوئے شہادت کے درجے پر فائز ہوئے۔
ترجمان نے کہا کہ غلام جان عرف استال بلوچ ولد فیض محمد ساکن میناز بلیدہ، فروری 2024 میں بی ایل ایف میں شامل ہوئے اور ایک خوشحال قومی مستقبل کیلئے 2025 میں سدو آپریشنل بٹالین کا انتخاب کیا۔ انہوں نے سرمچار ساتھیوں کے ساتھ نوکنڈی میں سدو آپریشنل بٹالین کے پہلے کامیاب مشن میں حصہ لے کر دشمن کے خلاف بہادری سے فوجی مہارت کا شاندار مظاہرہ کر کے دلیری سے لڑتے ہوئے شہادت کا رتبہ حاصل کرلیا۔
بی ایل ایف نوکنڈی برگیڈ ہیڈ کوارٹر میں سیندک اور ریکوڈک جیسے نوآبادیاتی استحصالی منصوبوں کے غیر ملکی ملازمین کے دفاتر اور رہائشی کمپاؤنڈ پر حملے میں جام شہادت نوش کرنے والے شہید سرمچاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کو دہراتی ہے کہ بلوچستان کی آزادی کے حصول تک قابض دشمن کے خلاف ہماری کاروائیاں جاری رہیں گی۔ ہم تمام غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بتانا چاہتے ہیں کہ بلوچستان میں سرمایہ کاری کے معاہدوں کا حق صرف بلوچ قوم کا ہے اور بلوچ قوم کے اس حق کا جائز استعمال کوئی قابض ریاست نہیں بلکہ صرف آزاد بلوچستان ہی کرسکتا ہے۔














































