سندھ ہائی کورٹ: ماہ رنگ بلوچ کی بریت کے خلاف اپیل، جسٹس خادم حسین تنیو کی سماعت سے معذرت

6

کراچی بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما ماہ رنگ بلوچ کے خلاف مبینہ اشتعال انگیزی کے مقدمے میں ٹرائل کورٹ کی جانب سے دی گئی بریت کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل پر سندھ ہائی کورٹ میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس خادم حسین تنیو نے اس اپیل کی سماعت سے معذرت کر لی، جس کے بعد عدالت نے درخواست کو چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کو ارسال کرنے کی ہدایت جاری کر دی تاکہ معاملہ کسی دوسرے بینچ کے سامنے مقرر کیا جا سکے۔

عدالت میں پیش ہونے والے پراسیکیوشن حکام کا مؤقف تھا کہ ٹرائل کورٹ نے ماہ رنگ بلوچ کی جانب سے دائر بریت کی درخواست منظور کرتے ہوئے حقائق اور شواہد کو نظر انداز کیا۔ پراسیکیوشن کے مطابق فردِ جرم عائد کیے بغیر اور مکمل ٹرائل کے آغاز سے قبل بریت کا فیصلہ قانونی تقاضوں کے منافی ہے۔

پراسیکیوشن نے مؤقف اختیار کیا کہ کیس میں تفتیش اور شواہد پیش کیے جانے کا مرحلہ باقی تھا، اس کے باوجود ملزمہ کو بری کر دینا انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے، لہٰذا ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

واضح رہے کہ ٹرائل کورٹ نے ماہ رنگ بلوچ کو مبینہ اشتعال انگیزی کے مقدمے میں بری کرتے ہوئے قرار دیا تھا کہ استغاثہ کی جانب سے ایسا کوئی ٹھوس مواد پیش نہیں کیا گیا جو فردِ جرم عائد کرنے کے لیے کافی ہو۔

ماہ رنگ بلوچ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی نمایاں رہنما اور انسانی حقوق کے حوالے سے سرگرم کارکن سمجھی جاتی ہیں، جبکہ ان کے خلاف مختلف نوعیت کے مقدمات پہلے بھی زیرِ بحث رہے ہیں۔

اب اس اپیل کی آئندہ سماعت چیف جسٹس کی جانب سے نامزد کردہ نیا بینچ کرے گا، جس کے بعد کیس کے مستقبل کا فیصلہ متوقع ہے۔