گذشتہ روز سے خاران میں شدید جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ پاکستانی فورسز کی مدد کے لیے مزید بھاری نفری علاقے میں داخل کی گئی ہے۔
بلوچستان کے ضلع خاران سے موصول اطلاعات کے مطابق خاران کے گرک ڈیم کے علاقے میں گذشتہ شب مسلح افراد اور پاکستانی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جو کئی گھنٹوں تک جاری رہیں۔
ذرائع کے مطابق جھڑپوں کے دوران فورسز کی بھاری نفری مذکورہ مقام کی جانب روانہ کی گئی، جبکہ زخمی اہلکاروں کو ایمبولینسوں کے ذریعے شہر منتقل کیا گیا۔
خاران جھڑپوں میں پاکستانی فورسز کے تین اہلکاروں کے ہلاک اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ دنوں بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر مسلح گروہوں کی جانب سے مربوط حملوں کا سلسلہ جاری ہے، مختلف علاقوں میں پاکستانی فورسز، پولیس اور ریلوے ٹریک پر حملے کیے گئے جبکہ ناکہ بندیاں بھی لگائی گئیں۔
بلوچستان کے ضلع چاغی کے علاقے نوکنڈی میں گذشتہ شب بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ نے پاکستانی فورسز کے ایک مرکزی کیمپ کو خودکش حملے میں نشانہ بنایا تھا، جس کے بعد حملہ آور کیمپ کے اندر داخل ہوگئے تھے۔
نوکنڈی میں جھڑپوں کا سلسلہ آخری اطلاعات تک جاری تھا۔
ادھر بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ناکہ بندیاں اور 29 حملوں میں پاکستانی فورسز کے 27 اہلکاروں کو ہلاک کرنے اور 17 کو زخمی کرنے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
خاران سے موصول اطلاعات کے مطابق علاقے کی صورتحال تاحال کشیدہ ہے، تاہم حملوں کی ذمہ داری ابھی تک کسی گروہ نے قبول نہیں کی ہے۔















































