بلوچستان میں خشک سالی کی صورتحال تشویشناک حد تک بڑھ گئی

44

بلوچستان میں بارشوں کی کمی مزید شدت اختیار کر گئی ہے، جس کے باعث خشک سالی کی صورتحال میں مزید اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔

محکمہ موسمیات نے اس حوالے سے ایڈوائزری رپورٹ جاری کر دی ہے، جس کے مطابق بلوچستان کے مغربی اور جنوب مغربی بیشتر علاقوں میں گزشتہ ایک سال سے بارش نہیں ہوئی۔

محکمہ موسمیات کی پری الرٹ ایڈوائزری کے مطابق کوئٹہ اور جیوانی میں 314 دن مسلسل خشک گزر چکے ہیں، جبکہ کوئٹہ اور پنجگور میں 234 دن، نوکنڈی میں 263 دن اور دالبندین میں 275 دن سے بارش نہیں ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق کوئٹہ میں 103 دن مسلسل خشک گزرے ہیں، تربت میں 101 دن جبکہ پسنی میں 80 دن سے بارش ریکارڈ نہیں کی گئی۔ کوئٹہ، چاغی، گوادر، کیچ، خاران، مستونگ، نوشکی، پشین، قلعہ عبداللہ، پنجگور اور واشک کے اضلاع بھی شدید خشک سالی کی لپیٹ میں ہیں۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مئی سے نومبر کے دوران پنجگور اور جیوانی میں بارشوں میں 100 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، دالبندین اور نوکنڈی میں 99 فیصد، کوئٹہ میں 87 فیصد، جبکہ کوئٹہ اور تربت میں 64 فیصد اور پسنی میں 50 فیصد کم بارشیں ہوئیں۔

محکمہ موسمیات نے حکومت کو احتیاطی اقدامات اٹھانے کی سفارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں پانی کے کم استعمال کو یقینی بنایا جائے اور عوام میں آگاہی مہم شروع کی جائے۔ اس کے علاوہ کوئٹہ میں صحت اور ویٹرنری موبائل ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں بھیجی جائیں۔