بلوچستان: مزید 5 افراد جبری لاپتہ، 4 بازیاب

225

بلوچستان کے مختلف علاقوں سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں مزید پانچ نوجوان جبری طور پر لاپتہ ہوگئے، جبکہ چار افراد بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو پہنچ گئے۔

تفصیلات کے مطابق، ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت کے شہید فدا چوک سے رواں سال 27 نومبر کو پاکستانی فورسز نے دانش ولد نیک بخت کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

اسی طرح رواں سال 21 نومبر کو مستونگ سے پاکستانی فورسز نے مقامی پولیس اہلکار عبیداللہ ولد عبدالنبی اور محمد شفا ولد سفر خان کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔

دریں اثنا، پنجگور میں 20 نومبر کو پروم کراس کے مقام سے سیدان کے دو نوجوان نوید جان ولد عبدالغنی اور ثنا اللہ ولد میا کو پاکستانی فورسز نے حراست میں لینے کے بعد جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا۔ جبری لاپتہ کیے گئے ان نوجوانوں کے حوالے سے تاحال کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

دوسری جانب، پاکستانی فورسز کے ہاتھوں کوہلو سے 25 اگست کو جبری طور پر لاپتہ ہونے والے خالق مولابخش، اور پنجگور سے 7 نومبر کو لاپتہ کیے گئے حاجی شعیب ولد واحد بخش، خاران سے حاجی محمد حسین جبکہ ناصر آباد کیچ سے جبران احمد بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو پہنچ گئے۔