بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا تسلسل رک نہ سکا، مزید دو افراد کے جبری گمشدگی کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق 7 دسمبر کی رات کو، ضلع گوادر کی تحصیل جیونی کے علاقے پنوان کے رہائشی، حاجی ابراہیم کلمتی کے بیٹے فاروق ابراہیم کو پاکستانی فورسز، جن میں ڈیتھ اسکواڈ کے اہلکار بھی شامل تھے، نے ان کے گھر سے جبراً لاپتہ کردیا۔
واضح رہے کہ فاروق ابراہیم کے بڑے بھائی، معروف کار ریسر طارق کلمتی کو پاکستانی فورسز نے 11 مئی 2015 کو گھر جبری لاپتہ کردیا تھا، جن کی ایک روز بعد گولیوں سے چھلنی لاش گوادر سے برآمد ہوئی تھی۔
جبکہ اسی رات کراچی کے علاقے شرافی سے علی نواز ولد علی بخش کلمتی سکنہ پانوان کو پاکستانی فورسز نے حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا ہے ۔
دوسری جانب، بلوچستان میں جبری گمشدگی کے شکار تین افراد کی بازیابی عمل میں آ گئی ہے، تاہم جبری گمشدگی جیسے سنگین اور غیر انسانی عمل پر شدید تشویش بدستور برقرار ہے۔
لواحقیں کے مطابق جیئند لیاقت، جنہیں غیرقانونی طور پر گرفتار کر کے ان کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کی گئی تھی، 6 دسمبر 2025 کو ضمانت پر رہا کر دیے گئے۔ بعد ازاں ان کی رہائی کی تصدیق 7 دسمبر 2025 کو ہوئی۔
دیگر بازیاب افراد میں چاکر اکبر ولد اکبر علی سکنہ کیچ، معروق بلوچ ولد پنڈوک بلوچ سکنہ حب چوکی ، شامل ہیں جنہیں رواں سال نومبر میں پاکستانی فورسز نے جبرا لاپتہ کردیا تھا۔


















































