بلوچستان: جبری لاپتہ شخص سمیت پانچ افراد کی لاشیں برآمد

1

بلوچستان کے مختلف علاقوں سے پانچ افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، جن میں اغوا شدہ شخص کی تشدد زدہ لاش اور فائرنگ کے ذریعے قتل کیے گئے دیگر افراد شامل ہیں۔

مقامی ذرائع اور پولیس کے مطابق یہ واقعات ضلع پنجگور، خالق آباد اور زہری میں پیش آئیں۔

بلوچستان کے ضلع پنجگور کی تحصیل پروم کے علاقے پل آباد سے ایک شخص کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق لاش کی شناخت عبدالوہاب ولد محمد عمر کے نام سے ہوئی، جو تربت کے علاقے زامران کے رہائشی تھے۔

عبدالوہاب کو 27 اکتوبر 2025 کو حکومتی حمایت یافتہ مسلح گروہ ڈیتھ اسکواڈ کے ارکان نے اغوا کیا تھا۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ اغوا کے وقت انہیں گولی ماری گئی تھی جس سے ان کی ٹانگ مفلوج ہوگئی تھی۔ ایک ماہ تک لاپتہ رہنے کے بعد آج ان کی لاش پل آباد سے برآمد کرلی گئی۔

علاوہ ازیں ضلع خالق آباد کے بدرنگ ایریا سے تین افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

پولیس کے مطابق اطلاع ملنے پر لاشیں مقامی اسپتال منتقل کی گئیں، جہاں جیبوں سے برآمد ہونے والے شناختی کارڈز سے ان کی شناخت خدابخش سکنہ جوہان، ظہور احمد سکنہ خالق آباد، برکت خان سکنہ کشان کے نام سے ہوئی ہے ۔

ذرائع کے مطابق تینوں کا تعلق لہڑی قبائل سے ہے اور وہ آپس میں کزن بتائے جاتے ہیں۔ پولیس واقعے کی مزید تفتیش کر رہی ہے۔

ضلع خضدار کی تحصیل زہری میں فٹبال گراؤنڈ ایریا کے قریب سڑک کنارے سے ایک نوجوان کی لاش ملی ہے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق نوجوان کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔

مقتول کی شناخت شاہ زیب ولد محمد اسلم، قوم ملازئی کے نام سے ہوئی۔ وہ تحصیل زہری کے علاقے صادق آباد زہری سٹی کے رہائشی تھے۔ لاش کو شناخت اور ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔