بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر مالیت کی قسط کی منظوری دی ہے۔ فنڈ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے معاشی اصلاحات کے حصول کے لیے شرائط پوری کیں ہیں۔
بدھ کو واشنگٹن میں آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان کے لیے قسط کی ادائیگی کی منظوری دی۔
آئی ایم ایف کے سات ارب ڈالر کے مالیاتی پیکچ کے تحت سے پاکستان کو اس حالیہ منظوری کے بعد فوری ایک ارب ڈالر ملیں گے جبکہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے آئی ایم ایف کے ریزیلینس اینڈ سسٹینبلٹی فیسلٹی (آر ایس ایف) کے تحت پاکستان کو 20 کروڑ ڈالر ملیں گے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ملک میں آنے والے سیلاب کے باوجود بھی پروگرام پر سختی سے عمل درآمد کیا اور ملک میں استحکام برقرار رکھتے ہوئے مالیاتی پوزیشن بہتر کی ہے۔
آئی ایم ایف کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملک میں آنے والے حالیہ سیلاب کے بعد پاکستان کو قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے ماحولیاتی اصلاحات پر تیزی سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ حکام آئی ایم ایف کے آر ایس ایف پروگرام کے تحت اس سلسلے میں ریفارمز کر رہے ہیں۔
آئی ایم ایف پروگرام کے تحت اب تک پاکستان کو تین ارب تیس کروڑ ڈالر مل چکے ہیں۔
ستمبر 2024 میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کے لیے سات ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی منظوری تھی۔ اس منظوری کے بعد پاکستان کو فوری طور پر 1.1 ارب ڈالر کی پہلی قسط ملی تھی جبکہ بقیہ لگ بھگ 5.9 ارب ڈالرز آئندہ تین سال میں پاکستان کو مختلف اقساط میں دیے جائیں گے۔
آئی ایم ایف نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ ’عالمی سطح پر بے یقینی کی صورتحال کے دوران میکرو اکنامک استحکام برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان سختی سے پالسیز پر عمل کرے جبکہ معاشی شرح نمو بہتر کرنے کے لیے نجی شعبے کی ترقی کے لیے اصلاحات کرنے کی ضرورت ہے۔
آئی ایم ایف نے زور دیا ہے کہ حکومت سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر کر کے نجکاری کے عمل کو تیز کرے اور توانائی کے شعبے کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات کرے۔


















































