غزہ میں اسرائیلی حملے میں حماس کے سینیئر رہنما ہلاک

94

اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ میں کیے گئے ایک حملے میں حماس کی سینیئر قیادت کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اسرائیلی کی فوج اور سیکیورٹی ایجسنی شین بیت نے اعلان کیا ہے کہ انھوں نے حماس کے رہنما رائید سعد کو ہلاک کر دیا ہے، وہ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ میں ہتھیاروں کے شعبے کے سربراہ تھے۔

سعد کا شمار القسام بریگیڈ کے سینئیر ترین رہنماؤں میں ہوتا ہے جنھوں نے سات اکتوبر 2023 کے حملے کی قیادت کی تھی۔

حماس کے شہری دفاع کے ترجمان محمود باسل نے بی بی سی کو بتایا کہ اسرائیل نے غزہ شہر میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا جس میں رائید سعد ہلاک ہوئے اور دیگر چار افراد زخمی ہوئے۔ انھوں نے بتایا کہ حملے کے سبب گاڑی کے قریب سے گزرنے والے کئی اور افراد بھی زخمی ہوئے ہیں۔

غزہ میں حماس کے مقامی رہنما نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ اس حملے میں رائید سعد کے علاوہ حماس کے ایک اور رہنما بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

اسرائیلی افواج آئی ڈی ایف اور آئی ایس اے نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ غزہ میں کئی اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت میں سعد شامل ہیں۔

سعد کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اکتوبر میں جنگ بندی کے بعد سے تشکیل پانے والے فوجی کونسل میں شامل ہیں۔

اس سے پہلے بھی اسرائیل نے متعدد مرتبہ انھیں قتل کرنے کی کوشش کی۔ وہ طویل عرصے سے اسرائیل کو سب سے زیادہ مطلوب حماس کے رہنماوں میں ایک تھے، جنھیں اسرائیل دو دہائیوں سے مارنے کو کوشش کر رہا تھا۔

اسرائیل نے یہ حملہ فلسطینیوں کے زیر کنٹرول علاقے میں کیا جہاں 10 اکتوبر کو امریکی قیادت میں ہونے والی جنگ بندی کے بعد علاقے کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے۔

اسرائیلی افواج زرد لائن کے پار مشرقی علاقوں پر کنٹرول کرتی ہے جس میں غزہ کی پٹی کا نصف سے زیادہ حصہ شامل ہے۔

7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد دوسالہ جنگ کا خاتمہ امریکی صدر ٹرمپ کے 20 نکانتی منصوبے پر ہوا جس کے پہلے مرحلے میں حماس نے اسرائیلی مغویوں کو رہا کیا۔