شام میں امریکی فضائی حملوں میں شدت پسند تنظیم داعش کے پانچ جنگجو مارے گئے ہیں۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے سنیچر کو رپورٹ کیا کہ اُردن نے بھی اس حملے میں شامل ہونے کی تصدیق کی ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ نے گذشتہ ہفتے وسطی شام کے شہر پالمیرا میں ایک حملے میں دو امریکی فوجیوں اور ایک مترجم کی ہلاکت کے بعد سنیچر کو شام میں 70 سے زائد اہداف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔
امریکی حملوں کے چند گھنٹے بعد، اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس کی افواج نے اس ہفتے کے شروع میں شام میں داعش سے تعلق کے شبے میں ایک شخص کو گرفتار کر کے اسرائیل منتقل کر دیا ہے۔
امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) نے سنیچر کو بتایا تھا کہ اس سے وسطی شام میں لڑاکا طیاروں، ہیلی کاپٹروں اور توپ خانے سے 70 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ اسے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حملے کے جواب میں ’انتہائی طاقتور جوابی حملہ‘ قرار دیا ہے۔
ایک شامی سکیورٹی ذرائع نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ امریکی فضائی حملوں میں شام کے وسیع ریگستانوں میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق زیادہ تر اہداف پہاڑی علاقوں میں ہیں۔



















































