13 نومبر اور بلوچستان کے شہداء کی لازوال قربانیاں – زاکر بلوچ

26

13 نومبر اور بلوچستان کے شہداء کی لازوال قربانیاں

تحریر: زاکر بلوچ

دی بلوچستان پوسٹ

بلوچستان کی تاریخ جدوجہد، ثابت قدمی اور عظیم قربانیوں سے معمور ہے۔ اس سرزمین کے فرزندوں نے ہمیشہ اپنی سرزمین، اپنی شناخت اور اپنے حق کے لیے قربانیوں کی وہ مثالیں پیش کی ہیں جو تاریخ کے اوراق میں سنہری حروف سے لکھی جائیں گی۔ 13 نومبر اسی جدوجہد کی یاد تازہ کرنے والا دن ہے، ایک ایسا دن جو ہمیں اُن جانثاروں کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے اپنے خون سے آزادی، عزت اور خودداری کے چراغ روشن کیے۔

یہ دن صرف تاریخ کا ورق نہیں بلکہ ایک عہد ہے۔ 13 نومبر ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ قومیں ہمیشہ اپنے شہداء کے لہو سے زندہ رہتی ہیں۔ اُن جانوں کا نذرانہ جو وطن کے لیے دیا گیا، وہ صرف ایک جذبہ نہیں بلکہ ایک پیغام ہے کہ حق کے راستے پر چلنے والے کبھی مٹائے نہیں جا سکتے۔ بلوچستان کے شہداء نے یہ ثابت کیا کہ قربانی کے بغیر کوئی قوم اپنی پہچان، اپنے حقوق اور اپنی آزادی کی حفاظت نہیں کر سکتی۔

شہداء کا مقام بہت بلند ہے۔ وہ لوگ جنہوں نے اپنی جانیں زمین کی حرمت پر قربان کیں، ان کا کوئی بدل نہیں، نہ وہ وقت کے ہاتھوں فراموش کیے جا سکتے ہیں اور نہ ہی ان کی یاد دھندلے پن کا شکار ہو سکتی ہے۔ ان کی قربانیاں نوجوان نسل کے لیے مشعلِ راہ ہیں، جو انہیں استقامت، حوصلے اور جدوجہد کا درس دیتی ہیں۔

آج کے دور میں ہماری ذمہ داری اور بھی بڑھ جاتی ہے کہ ہم اُن شہداء کی نظریات کو زندہ رکھیں۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ان قربانیوں کا مقصد فراموش نہ ہو۔ اتحاد، یکجہتی اور شعوری بیداری ہی وہ راستہ ہے جس سے قومیں مضبوط ہوتی ہیں۔ شہداء نے اپنا حصہ ادا کر دیا، اب یہ ہم پر ہے کہ ہم ان کے مشن اور مقصد کو آگے بڑھائیں۔

13 نومبر کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ قربانی کبھی رائیگاں نہیں جاتی۔ وہ خون جو سرزمین پر بہا، وہ بیج ہے جو آزادی، خودداری اور وقار کی شکل میں ہمیشہ پھوٹتا رہے گا۔ بلوچستان کے شہداء کی قربانیاں ایک ابدی پیغام ہیں کہ ظلم کے اندھیروں میں بھی امید کا چراغ بجھایا نہیں جا سکتا۔

اللہ تعالیٰ شہداء کے درجات بلند فرمائے اور ہمیں اُن کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا کرے۔ آمین۔


دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔