کوئٹہ: پاکستانی فورسز کے ہاتھوں دو نوجوان جبری لاپتہ

33

پاکستانی فورسز نے دو نوجوانوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پاکستانی فورسز اور سی ٹی ڈی نے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے دو نوجوانوں کو حراست میں لیا، جنہیں بعد ازاں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ رات گئے پاکستانی فورسز نے کلی قمرانی میں گھر کے سامنے موجود میر شہک قمبرانی نامی نوجوان کو زبردستی گرفتار کرکے اپنے ہمراہ لے گئے۔

ان کی جبری گمشدگی کی تصدیق کرتے ہوئے رشتہ داروں نے بتایا کہ میر شہک قمبرانی ایک معصوم، تعلیم یافتہ اور فطرت سے محبت کرنے والا نوجوان ہے۔

اہلِ خانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستانی فورسز انہیں فوری طور پر بازیاب کریں۔

ادھر کوئٹہ کے سریاب علاقے میں واقع زہری ہاؤس سے بھی رات گئے پاکستانی فورسز نے صالح محمد ولد محمد بخش کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جو تاحال لاپتہ ہیں۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ طویل عرصے سے جاری ہے، آئے روز مختلف علاقوں سے پاکستانی فورسز، کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ اور مقامی سطح پر سرکاری حمایت یافتہ مسلح گروہوں (ڈیتھ اسکواڈز) کے ہاتھوں متعدد افراد جبری گمشدگی کا شکار بنائے جاتے ہیں۔

جبری گمشدگیوں کے خلاف بلوچستان کی سیاسی و سماجی تنظیمیں اور لاپتہ افراد کے لواحقین مسلسل احتجاجی دھرنے اور مظاہرے کرتے آرہے ہیں، جبکہ انسانی حقوق کے اداروں کو بھی ان واقعات کی تفصیلات فراہم کی جاتی ہیں۔

تاہم اس مسئلے میں اب تک کوئی نمایاں کمی دیکھنے میں نہیں آئی ہے۔