بولان میڈیکل کالج کے طلبہ نے کالج میں درپیش بنیادی سہولیات، امتحانی نظام اور ہراسانی کے خلاف ایک پُرامن احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ کالج میں ہاسٹل کی ناقص سہولیات، غیر منصفانہ ویوا پیٹرن اور اساتذہ کی ذاتی مفادات پر مبنی کارروائیوں کے باعث وہ مسلسل ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔
طلبہ کے مطابق یہ مسائل برسوں سے موجود ہیں لیکن انتظامیہ کی عدم توجہی اور خود اعتمادی کے فقدان کے باعث اکثر خاموشی اختیار کی گئی، اس سال پیتھالوجی ڈیپارٹمنٹ کے اسکینڈل نے طلبہ میں شدید بے چینی پیدا کی ہے، تاہم ان کے مطابق یہ صرف ایک واقعہ نہیں بلکہ کالج میں جاری دباؤ اور ناانصافیوں کا تسلسل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ غیر منصفانہ ویوا پیٹرن، سپلی کے معاملات میں تعصب اور انٹرنلز میں اعلیٰ نمبروں کے باوجود اساتذہ کی جانب سے دباؤ اور دھمکیاں معمول بن چکے ہیں۔
مزید برآں کالج میں کسی بھی قسم کے فنکشن، کھیل یا دیگر سرگرمیوں کی اجازت نہ ہونے کے سبب طلبہ کی سماجی اور تعلیمی نشوونما بھی متاثر ہورہی ہے۔
طلبہ نے اعلان کیا ہے کہ پیر کے روز کالج میں ایک پُرامن احتجاج منعقد کیا جائے گا جس میں وہ انتظامیہ کے سامنے اپنے جائز مطالبات پیش کریں گے۔
طلبہ کے مطالبات میں محفوظ تعلیمی اور ہاسٹل ماحول کی فراہمی، ویوا پیٹرن میں اصلاحات اور غیر مناسب رویہ رکھنے والے افراد کا احتساب شامل ہے۔
طلبہ نے زور دیا ہے کہ احتجاج مکمل طور پر پُرامن ہوگا اور کسی بھی جارحانہ رویے کی اجازت نہیں دی جائے گی ان کا مقصد صرف اپنے لیے اور آنے والے طلبہ کے لیے بولان میڈیکل کالج کو ایک بہتر، محفوظ اور معاون تعلیمی ادارہ بنانا ہے۔
















































