وفاقی حکومت جبری گمشدہ بلوچ طالب علم سعید بلوچ کی بازیابی یقینی بنائے، وی بی ایم پی کا احتجاج جاری

16

‏بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے قائم احتجاجی کیمپ تنظیم کے ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن نیاز محمد کی سربراہی میں آج بروز جمعرات کوئٹہ پریس کلب کے سامنے 6012 واں روز جاری رہا۔

تنظیم نے ایک بیان میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اسلام آباد سے لاپتہ بلوچ طالب علم سعید بلوچ کی فوری بازیابی کو یقینی بنایا جائے۔ بلوچ طالب علم کی گمشدگی کے خلاف قائداعظم یونیورسٹی میں بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل کا احتجاجی دھرنا چوتھے روز بھی جاری ہے۔

مظاہرین کے مطابق سعید بلوچ ڈی ایس ایس ڈپارٹمنٹ کے طالب علم ہیں، جنہیں رواں سال 8 جولائی کو اسلام آباد ٹول پلازہ پر مبینہ طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حراست میں لیا، جس کے بعد سے ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

وی بی ایم پی کے مطابق جبری گمشدگیاں نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں بلکہ تعلیمی اداروں میں پڑھنے والے بلوچ طلبہ کے لیے شدید خوف اور ذہنی دباؤ کا باعث بھی بن رہی ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ بےگناہ طلبہ کو حراست میں رکھ کر قانون کے برعکس سزا دینا بنیادی انسانی حقوق کی پامالی ہے۔

تنظیم نے وفاقی حکومت، وزارتِ داخلہ اور متعلقہ اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ قائداعظم یونیورسٹی میں جاری طلبہ احتجاج کا نوٹس لیں اور سعید بلوچ کی فوری اور محفوظ بازیابی کو یقینی بنا کر بلوچ طلبہ کو ذہنی اذیت اور عدم تحفظ سے نجات دلائیں۔