بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل ایف سرمچاروں نے سات نومبر کی رات دس بجے واشک کے علاقہ دالی میں قائم پولیس تھانے کا گھیراؤ کیا اور منظم طریقے سے پولیس اہلکاروں پر قابو پاکر ان سے تفتیش کی لیکن حراست میں لئے گئے پولیس اہلکاروں سے کوئی بھی اہلکار سماج دشمن سرگرمیوں یا عوام کو تنگ کرنے کا مرتکب نہیں پایا گیا اس لئے سرمچاروں نے زیر حراست تمام اہلکاروں کو رہا کردیا جبکہ تھانے میں موجود اسلحہ جات اور موٹر سائیکل کو سرمچاروں نے ضبط کرکے تھانے کو نذر آتش کردیا۔
ترجمان نے کہا کہ سات نومبر ہی کو سرمچاروں نے ایک اور کاروائی میں واشک کے علاقہ دالی میں موجود یوفون ٹاور کو نشانہ بنا کر تباہ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے سات نومبر کو ایک اور کاروائی میں سہ پہر تین بجے کے قریب جھاؤ کے علاقے بگاڑی زیلگ میں جاسوسی کے ارادے سے نصب یو فون ٹاور کو تمام مشینری سمیت تباہ کردیا، سرمچاروں کی کاروائی کے بعد پاکستانی فوج نے سرمچاروں کو نشانہ بنانے کے لیے متعدد مارٹر گولے فضاء میں فائر کئے لیکن بی ایل ایف کے سرمچار بحفاظت نکل کر محفوظ مقام پر منتقل ہوگئے۔
ترجمان نے کہا کہ یاد رہے سرمچار بلوچ عوام اور تحریک آزادی کے خلاف قابض پاکستان کے جاسوسی نظام کو مفلوج بنانے کیلئے مواصلاتی نظام کو نشانہ بناتے ہیں کیونکہ ریاست پاکستان مختلف ایجنسیوں کے ذریعے بلوچ سرمچاروں اور بلوچ عوام کےٹیلیفونک روابط کو ٹریس کرنے کی کوشش کرتی ہے تاکہ بلوچ نسل کشی کی مجرمانہ کاروائیوں کو کامیاب اور موثر بناسکے اس لئے بلوچستان کے دور دراز پہاڑی علاقوں میں بھی مواصلاتی نظام کو پھیلایا جارہا ہے بلوچ سرمچار پاکستان کے ہر قدم سے بخوبی واقف ہیں اور ہر اس منصوبے کو ناکام بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں جن کا مقصد بلوچ نسل کشی میں تیزی لاکر بلوچ تحریک آزادی کو نقصان پہنچانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ واشک میں پولیس تھانے پر قبضہ کرکے اسلحہ ضبط کرنے، واشک اور جھاؤ میں مواصلاتی نظام کو تباہ کرنے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ آزاد بلوچستان کے حصول تک قابض دشمن کے خلاف کاروائیاں منظم طریقے سے جاری رہیں گی.













































