افغانستان کے نائب وزیراعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر نے افغان تاجروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ پاکستان کے بجائے دیگر ممالک کے ذریعے اپنی تجارت کے لیے متبادل راستے تلاش کریں۔
کابل میں صنعت کاروں اور تاجروں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ملا برادر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تجارتی راستوں کی بار بار بندش نے افغانستان کی معیشت اور تاجروں دونوں کو نقصان پہنچایا ہے، اس لیے اب وقت آ گیا ہے کہ افغان تاجر اپنے تجارتی انحصار کو محدود کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ “ہم نے پاکستان کے ساتھ تجارت کے حوالے سے کافی صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے، لیکن جب ایک ملک بار بار سرحدی راستے بند کر دیتا ہے تو ہمیں اپنے قومی مفاد میں متبادل سوچنا پڑتا ہے۔
ملا عبدالغنی برادر نے واضح طور پر کہا کہ اب اگر کوئی تاجر پاکستان کے راستے سے درآمد یا برآمد جاری رکھتا ہے اور اسے کسی قسم کی دشواری یا نقصان کا سامنا ہوتا ہے تو اسلامی امارت اس معاملے میں کسی بھی قسم کی مدد فراہم نہیں کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر پاکستان مستقبل میں تجارتی راستے دوبارہ کھولنے کی خواہش ظاہر کرے تو اسے اس بات کی تحریری ضمانت دینا ہوگی کہ وہ آئندہ کسی بھی وجہ سے یہ راستے بند نہیں کرے گا۔

















































