بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو بھیجے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بی ایل ایف سرمچاروں نے 25 نومبر کی رات تقریباً 8 بجے مشکے کے علاقہ جیبری کلات میں قائم پولیس چیک پوسٹ پر اُس وقت حملہ کیا جب وہاں ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں کے موجودگی کی اطلاع ملی۔
میجر گہرام بلوچ کے مطابق حملے کے نتیجے میں ڈیتھ اسکواڈ کارندہ علی حسن ولد علی دوست موقع پر ہی ہلاک جبکہ رازق ولد محمد امین سمیت متعدد کارندے زخمی ہوئے۔
ترجمان نے کہا بلوچ عوام کی یاد دہانی کیلئے بتا دیتے ہیں کہ علی حسن ولد علی دوست، ساکن پروار مشکے کو 2015 میں سرمچاروں نے تحریک آزادی مخالف سرگرمیوں پر گرفتار کیا تھا، تاہم اس کے خاندان والوں کی طرف سے ضمانت پر اسے رہا کیا گیا تھا لیکن وہ اور اس کا بھائی دوبارہ تحریک آزادی مخالف ڈیتھ اسکواڈ میں شامل ہوگئے اور علی حسن کے بھائی نے چند ماہ قبل مشکے، کالار میں ہدایت اللّہ نامی ایک نوجوان کو بھی قتل کیا تھا۔
انہوں نے کہا علی حسن ڈیتھ اسکواڈ کے سرغنہ خداداد کی سرپرستی میں چوری اور ڈکیتی کے وارداتوں میں بھی باقاعدہ ملوث تھا۔
ترجمان میجر گہرام بلوچ نے مزید کہا ایک اور کاروائی میں 13 نومبر کو بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے سوراب کے علاقہ گدر، کغلی کے مقام پر ناکہ بندی کرکے شاہراہ کو بند کیا اور اسنیپ چیکنگ کی، تاہم اس دوران کوئی بھی ریاستی اہلکار گرفتار نہیں ہوا۔
انہوں نے مزید کہا بلوچستان لبریشن فرنٹ مشکے اور سوراب کاروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔














































