بلوچستان کے پارلیمانی سیکرٹری برائے ٹرانسپورٹ نے صوبائی حکومت کی کارکردگی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ڈیڑھ سال سے خاموش ہیں، مگر اب کاروبار بند ہوچکا ہے، اور لوگ بے روزگاری سے تنگ آچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں کام نہ ہونے کی وجہ سے حالات روز بروز خراب ہوتے جا رہے ہیں، جس کی مکمل ذمہ داری وزیرِ اعلیٰ سرفراز بگٹی کی نااہلی پر عائد ہوتی ہے۔
پارلیمانی سیکرٹری نے مزید کہا کہ سرفراز بگٹی نااہل ہے اور نااہل ہی رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ وزیرِ اعلیٰ کے خلاف اسمبلی میں آواز اٹھائیں گے اور تجویز پیش کریں گے کہ کسی جیالے رہنما کو اس منصب پر لایا جائے جو بلوچستان کے عوام کے لیے عملی کام کرے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما لیاقت لہڑی نے وزیرِ اعلیٰ بلوچستان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کو صرف بات کرنا آتا ہے، کام کرنا نہیں۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ آج بلوچستان کے حالات انتہائی خراب ہیں۔ صوبہ معاشی بدحالی، بے روزگاری، بدامنی اور سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے، اور اس تمام صورتِ حال کے ذمہ دار موجودہ وزیرِ اعلیٰ سرفراز بگٹی ہیں۔
لیاقت لہڑی نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ صرف زبانی دعوؤں اور میڈیا بیانات تک محدود ہیں، جبکہ زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سرفراز بگٹی اپنے چند پسندیدہ بیوروکریٹس کے ساتھ مل کر صوبے کو غلط سمت میں لے جا رہے ہیں، جس کا نقصان براہِ راست عوام کو ہو رہا ہے۔
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اسمبلی کے فلور پر وزیرِ اعلیٰ کی ناکامی اور نااہلی کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے۔ ہم بلوچستان کے عوام کی آواز بنیں گے اور اسمبلی کے اندر وزیرِ اعلیٰ کے خاتمے کی تحریک چلائیں گے تاکہ کوئی اہل اور مخلص قیادت صوبے کی باگ دوڑ سنبھالے۔


















































