بلوچستان کے ضلع خضدار میں سلمان بلوچ کی جبری گمشدگی کو تین سال مکمل ہونے پر اہلخانہ اور شہریوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرین نے سلمان بلوچ سمیت تمام جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔
احتجاج میں مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد اور لاپتہ افراد کے اہلخانہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور تصاویر اٹھا رکھی تھیں جن پر لاپتہ افراد کی فوری رہائی اور انصاف کے مطالبات درج تھے۔
اہلخانہ کے مطابق، تین سال گزر جانے کے باوجود سلمان بلوچ کی مقامِ حراست یا حالت کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔ سلمان بلوچ کی ہمشیرہ نے کہا کہ آج خضدار میں میرے بھائی سلمان بلوچ کی گمشدگی کو تین سال مکمل ہو گئے۔ ہم نے اس موقع پر ریلی نکالی تاکہ انصاف، سچائی اور اپنے پیارے کی واپسی کا مطالبہ کر سکیں۔ تین سال سے ہم صرف انتظار کر رہے ہیں۔
دریں اثنا، سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر بھی سلمان بلوچ کی بازیابی کے لیے آن لائن کمپین جاری ہے، جس میں انسانی حقوق کے کارکنان اور عام شہری اظہارِ یکجہتی کر رہے ہیں۔



















































