حمید زہری کی دوبارہ جبری گمشدگی کا خدشہ، اہلخانہ کو شدید تشویش لاحق

25

سالوں سے جبری گمشدگی اور اذیت خانوں میں سنگین تشدد کا سامنا کرنے اور بازیاب ہونے والے عبدالحمید زہری کی دوبارہ جبری گمشدگی کے خدشے کے پیش نظر اہلخانہ کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔

اس سلسلے میں عبدالحمید کی بیٹی سعیدہ حمید کا کہنا ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے تیسری مرتبہ وہی سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد ان کے والد کی تصویر لیے ان کے بارے میں پوچھ رہے ہیں اور کبھی گھر میں آ کر ان کے بارے میں سوال کرتے ہیں۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ ان 31 مہینوں میں جو اذیت اور ٹارچر برداشت کیا گیا، اس کے بعد بھی تفتیش مکمل کیوں نہیں ہوئی کہ وہ دوبارہ والد کو جبری طور پر گمشدہ کرنے کا موقع تلاش کر رہے ہیں۔

سعیدہ حمید نے کہا کہ والد کا کیس ملک کی پارلیمنٹ، عدلیہ، سینیٹ اور میڈیا پر بھی ہائی لائٹ ہوا تھا، مگر نامعلوم افراد زور آور ہیں اور قانون، آئین، عدلیہ اور میڈیا سب کو جیب میں لے کر لوگوں کو گم کرتے ہیں۔

انہوں نے اپیل کی کہ اہلخانہ والد کی دوسری مرتبہ جبری گمشدگی کا دکھ برداشت نہ کر پائے، اور برسر اقتدار قوتیں اس مسئلے پر فوری توجہ دیں۔

سعیدہ حمید نے کہا کہ عبدالحمید زہری کو 10 اپریل 2021 کو کراچی سے ہمارے سامنے خفیہ اداروں نے حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کر دیا تھا۔

ان کے مطابق والد 31 ماہ تک اذیت خانوں میں بدترین اذیت اور ٹارچر برداشت کرنے کے بعد 31 اکتوبر 2023 کو بازیاب ہو کر نیم مردہ حالت میں چھوڑ دیے گئے۔