جبری لاپتہ اسماعیل بلوچ کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔ بی وائی سی

1

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسماعیل بلوچ، ولد الہی بخش سکنہ باغبانہ خضدار، کو 18 نومبر 2025 کو جبری لاپتہ کر دیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ اسے سوراب کے مین آر سی ڈی روڈ سے ریاستی پشت پناہی والے ڈیتھ اسکواڈ کے مسلح افراد نے اغوا کیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق، مسلح افراد نے اسماعیل کو سڑک کے کنارے روکا، اس پر قابو پایا اور اسے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ اس کے بعد اس کی حالت یا موجودگی کے بارے میں کسی قسم کی معلومات نہیں دی گئیں، جس سے اس کے اہل خانہ شدید اضطراب میں مبتلا ہو گئے۔

بی وائی سی کے مطابق 19 نومبر 2025 کو اسماعیل بلوچ کی لاش خضدار کے علاقے باغبانا سے برآمد ہوئی۔ لاش پر متعدد گولیوں کے نشان تھے، جو واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں کہ اسے حراست میں ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ اسماعیل بلوچ کا قتل بلوچستان بھر میں جاری زبردستی لاپتہ افراد، حراستی تشدد اور ریاستی پشت پناہی والے مسلح گروہوں کی طرف سے ماورائے عدالت قتل کی مسلسل کارروائیوں کی ایک اور مثال ہے۔