بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے تنظیم کے خفیہ محکمے کی اطلاع پر 23 نومبر کی شام چار بجے کے قریب بلیدہ کے علاقہ گلِی میں کارروائی کرتے ہوئے قابض پاکستانی فوج کے لیے خورد و نوش اور عسکری سامان سپلائی کرنے کے الزام میں چند گاڑیوں کو روکا۔ معلومات درست ثابت ہونے پر گاڑیوں کے ٹائروں پر فائرنگ کی گئی اور گاڑی مالکان کو تنبیہ کے بعد رہا کردیا گیا۔ اسی دوران قابض پاکستانی فوج حرکت میں آکر سرمچاروں کو گھیرنے کی کوشش کی، جس پر سرمچاروں اور فوج کے درمیان تقریباً آدھے گھنٹے تک شدید جھڑپیں ہوتی رہیں۔ قابض فوج نے سرمچاروں کے خلاف بھاری ہتھیاروں کا بھرپور استعمال کیا تاہم سرمچار گوریلا جنگی حکمتِ عملی اپناتے ہوئے محفوظ طریقے سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔
ترجمان نے کہا کہ بیس نومبر کی رات سات بجے کے قریب بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے پنجگور کے علاقہ سوراپ میں سی پیک شاہراہ پر ایک گھنٹے تک ناکہ بندی اور اسنیپ چیکنگ کی۔ ناکہ بندی کے دوران سرمچاروں نے ایک فوجی تعمیراتی کمپنی سے منسلک دو گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔













































