بلوچستان کے ضلع چمن میں پاکستان اور افغان بارڈر فورسز کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔
اطلاعات کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ مازل گلی اور کلی لقمان کے مقامات پر پیش آیا، تاہم اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، فائرنگ کے باعث علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ کا سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہنے کے بعد فی الحال رک گیا ہے۔
دوسری جانب چمن بابِ دوستی کے قریب ہولڈنگ کیمپ میں مقیم افغان مہاجرین فائرنگ کے بعد دوبارہ چمن ماسٹر پلان کی سمت روانہ ہوگئے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کی سرحدی فورسز کے درمیان اکثر اوقات بارڈر گزرگاہوں پر جھڑپوں کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں، تازہ فائرنگ کے بعد مذکورہ گزرگاہ کو ایک بار پھر بند کردیا گیا ہے۔
گزشتہ ماہ پاکستان فورسز کی جانب سے افغانستان کے اندر فضائی حملوں کے بعد افغان فورسز نے جوابی کارروائی میں متعدد مقامات پر پاکستانی چوکیوں کو نشانہ بنایا تھا، جس میں دونوں جانب جانی نقصانات کے اطلاعات موصول ہوئے۔
ان جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک کے درمیان خلیجی ملک قطر اور بعد ازاں ترکی میں مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، تاہم ان مذاکرات سے تاحال کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہوسکی۔
دونوں ممالک کی حکومتیں میڈیا میں ایک دوسرے پر سرحدی خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کرتی رہتی ہیں، جبکہ پاکستانی وزیرِ خارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اگر طالبان حکام مذاکرات میں طے شدہ شرائط پر عمل نہیں کرتے تو افغانستان میں فضائی کارروائیاں دوبارہ شروع کی جائیں گی۔

















































