بلوچستان کے مختلف علاقوں سے مزید پانچ افراد کے جبری لاپتہ ہونے کے کیسز رپورٹ جبکہ دو بازیاب ہوگئے۔
کوئٹہ کے علاقے سریاب میں پاکستانی فورسز نے رواں سال 3 نومبر کو رات 1 بجے غفور ٹاؤن سے 17 سالہ میڈیکل ڈسپنسر سودیس بلوچ ولد خان محمد کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا، کوئٹہ کے علاقے سریاب میں ہی پاکستانی فورسز نے 3 نومبر کو رات 1 بجے غفور ٹاؤن سے 18 سالہ ڈیری ورکر وسیم بلوچ ولد محمد ایوب کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
جبکہ کوہلو سے پاکستانی فورسز نے 10 نومبر کو رات 2 بجے گھر پر چھاپہ مار کر 23 سالہ مزدور ادو خان ولد غزی کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
علاوہ ازیں بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پاکستانی فورسز نے 24 نومبر کو رات 11 بجے دی کوسٹ ہسپتال سے 18 سالہ طالب علم غلام قادر ولد مراد بخش کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
کیچ کے علاقے سرینکن میں پاکستانی فورسز نے 26 نومبر کو رات 3 بجے گھر سے 25 سالہ دکاندار یاسر نعمت ولد نعمت اللہ کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
دریں اثنا کیچ کے تحصیل بلیدہ سے جبری لاپتہ کیے گئے شاہنواز بلوچ ولد حاجی اللہ بخش کو، جنہیں 30 اپریل 2025 کو حراست میں لیا گیا تھا، 25 نومبر کو کراچی سے بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا ۔
اسی طرح کیچ کے علاقے کیل کور بالگتر سے 18 نومبر کو جبری لاپتہ امیر بخش ولد گنگوزار بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے ہیں ۔
















































