بلوچستان کے مختلف اضلاع سے مزید دو لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ضلع خضدار کے علاقے باغبانہ سے ایک شخص کی لاش ملی ہے جس کے جسم پر گولیوں کے نشانات موجود ہیں۔
پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر ہسپتال منتقل کردیا، جہاں اس کی شناخت محمد اسماعیل ولد الٰہی بخش، قوم شاہوانی ساکن باغبانہ کے نام سے ہوئی۔
ادھر بلوچستان کے علاقے پنجگور کے علاقے شاپاتان سے بھی ایک شخص کی نعش برآمد ہوئی، جسے شناخت اور ضروری کارروائی کے لیے ٹیچنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
بلوچستان کے مختلف علاقوں میں حالیہ ہفتوں کے دوران لاشوں کی برآمدگی کے بڑھتے ہوئے واقعات نے شہریوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔
حالیہ ہفتوں میں بلوچستان کے مختلف علاقوں سے متعدد لاشیں برآمد ہوئی ہیں، جن میں کئی لاشوں کی شناخت پاکستانی فورسز اور مقامی ڈیتھ اسکواڈز کے ہاتھوں لاپتہ کیے گئے افراد کے طور پر ہوئی ہے۔
آج ہی تربت سے ایک اسکول ٹیچر کی لاش برآمد ہوئی تھی، جسے گزشتہ روز حکومتی حمایت یافتہ ڈیتھ اسکواڈ نے اغوا کرلیا تھا، جبکہ 17 نومبر کو پسنی سے جبری گمشدگی کا شکار ظریف ولد لعل بخش
سکنہ بلور، کولواہ اور فاروق ولد نعیم کی لاشیں ملی تھیں۔
انسانی حقوق کے کارکنان عرصے سے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور تشدد کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے آئے ہیں، اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ بلوچستان سے ملنے والی لاشوں کے حوالے سے ریاست سے جواب طلب کریں۔


















































