بلوچستان لائرز ایکشن کمیٹی کا اجلاس؛ آئینی ترامیم کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان

0

کوئٹہ بلوچستان لائرز ایکشن کمیٹی کا اہم جنرل ہاؤس اجلاس بلوچستان ہائی کورٹ بار روم میں منعقد ہوا، جس کی صدارت معروف قانون دان علی احمد کرد نے کی۔

اجلاس میں 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم پر مشترکہ موقف اختیار کرتے ہوئے متوازی آئینی عدالت کے قیام کی تجویز کو سختی سے مسترد کردیا گیا۔

کمیٹی نے کہا کہ مجوزہ ترامیم آئین، عدلیہ اور صوبائی خودمختاری کے خلاف ہیں۔

وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ یہ ترامیم ریاستی اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش ہیں جبکہ عوامی مشاورت کے بغیر ایسی تبدیلیاں لانا جمہوری عمل سے انحراف کے مترادف ہے۔

اجلاس میں متفقہ قرارداد بھی منظور کی گئی، جس کے مطابق 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے بلوچستان بھر میں احتجاجی تحریک شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

اجلاس میں ریلیوں اور عوامی آگاہی مہم چلانے کا فیصلہ بھی کیا گیا، جبکہ آئندہ کے لائحہ عمل کی تیاری کے لیے خصوصی کمیٹی قائم کردی گئی۔

اجلاس میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدور کامران مرتضیٰ اور امان اللہ کنرانی بھی شریک تھے۔