بلوچستان کے مختلف علاقوں سے لاشوں کی برآمدگی کا سلسلہ جاری، مزید دو لاشیں برآمد۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان ضلع کیچ کے تحصیل تُربت کے علاقے گِنہ سے ایک جبری لاپتہ نوجوان کی لاش برآمد ہوئی ہے، جس کی شناخت میر دوست ولد عبداللہ، سکنہ کونشکلات تُمپ کے نام سے ہوئی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق میر دوست کو 13 فروری 2025 کو پاکستانی حکومت کے حمایت یافتہ مقامی ڈیتھ اسکواڈ کے ارکان نے اغواء کیا تھا، جس کے بعد وہ لاپتہ تھا۔
انکی لاش آج گِنہ کے علاقے سے برآمد ہوئی ہے، عینی شاہدین کے مطابق لاش پر شدید تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں۔
ادھر پنجگور میں ایئرپورٹ روڈ کے قریب امین اللہ ولد جان محمد ساکن گچک کی تشدد زدہ لاش ملی جسے مقامی انتظامیہ نے ہسپتال پہنچا کر ضروری کارروائی کے بعد لواحقین کے حوالے کردیا ہے۔
تاہم قتل کے وجوہات تاحال معلوم نہیں ہوسکے ہیں۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور لاشوں کی برآمدگی کے واقعات میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جہاں گزشتہ چند دنوں میں متعدد علاقوں سے لاشیں برآمد ہوئے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے ایک بار پھر بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور ٹارگٹ کلنگز میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
تنظیموں کا کہنا ہے کہ آزاد تحقیقات اور ذمہ داروں کے احتساب کے مطالبات کے باوجود بلوچستان میں قتل و جبری گمشدگیوں کے واقعات میں کمی کے بجائے اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔


















































