اسحاق ڈار کا امیر خان متقی کے چھ مرتبہ فون کال کرنے سے متعلق بیان ’حقائق کے منافی‘ ہے: افغان وزارت خارجہ

16

افغانستان کی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر حافظ ضیا احمد نے کہا ہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے اپنے افغان ہم منصب امیر خان متقی کے حوالے سے دیے گئے حالیہ بیانات حقائق کے برعکس ہیں۔

حافظ ضیا احمد نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ ’پاکستان کے وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا تھا کہ امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ ملا امیر خان متقی نے ان سے ایک دن میں چھ بار رابطہ کیا، ان کا یہ بیان غلط اور غیر حقیقی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے منگل کے روز ایوان سے خطاب میں کہا تھا کہ ’ہمارے مسائل ہیں 2012 سے بھی زیادہ بڑھ گئے ہیں، مجھے متقی صاحب کی کُل چھ مرتبہ کال آئی، میں نے کہا ہمیں آپ سے صرف ایک چیز چاہئے کہ آپ کی سرزمین ہمارے خلاف استعمال نہ ہو۔

بدھ کے روز اسحاق ڈار کے اس بیان کے جواب میں افغانستان کی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر حافظ ضیا نے دعویٰ کیا کہ درحقیقت دونوں فریقوں کے درمیان پہلا ٹیلیفون رابطہ باہمی افہام و تفہیم اور ہم آہنگی کے مقصد سے ہوا تھا۔

انھوں نے لکھا کہ ’اسلامی جمہوریہ کی وزارت خارجہ اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ ریاستوں کے درمیان تعلقات کی بنیاد باہمی احترام اور حقائق پر مبنی روابط ہیں۔ لہٰذا ایسے غلط بیانات دونوں ممالک کے درمیان باہمی احترام اور سفارتی طرز عمل کی روح کے خلاف ہیں۔

انھوں نے لکھا کہ ’امارت اسلامیہ نے ہمیشہ پڑوسی ممالک کے ساتھ احترام، افہام و تفہیم اور تعمیری تعاون کی بنیاد پر تعلقات استوار کرنے کی کوشش کی ہے۔ افغانستان امید کرتا ہے کہ پاکستانی حکومت کے اعلیٰ حکام اپنے سرکاری بیانات دیتے وقت حقائق کو درست طریقے سے پیش کرنے پر خصوصی توجہ دیں گے۔