بلوچستان کے اضلاع کیچ اور پنجگور میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں چار افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق ان افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کیا، جس کے بعد سے ان کا کوئی پتہ نہیں چل سکا۔
لاپتہ ہونے والوں کی شناخت حاجی منیر احمد ولد محمد بخش، ماجد ولد قدیر احمد، عباس ولد بہار، اور مہران ولد حاجی اکبر کے ناموں سے ہوئی ہے۔
اہلِ خانہ کے مطابق حاجی منیر احمد، جو حوالہ کے کاروبار سے وابستہ بتائے جاتے ہیں، کو آج پنجگور کے علاقے چتکان سے پاکستانی فورسز نے حراست میں لیا۔ دوسری جانب ماجد کو پنجگور کے علاقے عیسی سے آج ہی حراست میں لیے جانے کی اطلاعات ہیں۔
مزید دو افراد، عباس اور مہران، 15 نومبر کو ضلع کیچ کے علاقے بلیدہ میناز سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں حراست میں لیے گئے تھے۔ علاقائی ذرائع کے مطابق حراست کے بعد سے نہ تو ان کی کوئی خبر ملی ہے۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا مسئلہ طویل عرصے سے انسانی حقوق کی تنظیموں کے لیے تشویش کا سبب رہا ہے۔ مقامی اور بین الاقوامی ادارے متعدد بار بار مطالبہ کر چکے ہیں کہ جبری گمشدگیوں کے واقعات کی تحقیقات کی جائیں اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
دوسری جانب ضلع سبی اور کوئٹہ سے بھی سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں، آپریشن اور گھروں پر چھاپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، تاہم ان علاقوں میں اب تک کسی گرفتاری یا جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

















































