قلات میں قابض پاکستانی ڈرون حملے سے شہید ہونے والے 4 سرمچاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ یو بی اے

249

یونائیٹد بلوچ آرمی کے ترجمان مزار بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 4 نومبر کی صبح 7:30 بجے قلات کے علاقے کوہ ناگائی کے پہاڑی سلسلے میں قابض پاکستانی فضائیہ نے ڈرون طیارے کی مدد سے گائیڈڈ میزائلوں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ساتھی تنظیم بلوچ لبریشن فرنٹ کے ایک سرمچار سمیت 4 ساتھی شہید ہوئے جنہیں تنظیم خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قابض ریاستی ڈرون حملے کے بعد بھڑکنے والی آگ نے اردگرد کی زمین کو بری طرح جلا دیا، جبکہ قریبی چٹانوں اور پتھروں پر ایسے غیر معمولی نشانات بھی پائے گئے جو اس امر کی نشاندہی کرتے ہیں کہ ہتھیاروں میں کیمیائی عنصر شامل تھا۔ حملے نے نہ صرف مقامی ماحول کو شدید نقصان پہنچایا بلکہ علاقے کے قدرتی توازن پر بھی گہرے اثرات چھوڑے۔

ترجمان نے کہا کہ ڈرون حملے کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرنے والے سرمچار شہید ڈاکٹر مدثر شاہوانی عرف سربلند بلوچ ، شہید شہباز خان بڈانی مری عرف پیر جان ، شہید شاکر جتوئی بلوچ عرف رودین بلوچ ، شہید حارس محمد شہی بلوچ عرف آفتاب بلوچ، کی جہد اور قربانی پر انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہید ڈاکٹر مدثر شاہوانی بلوچ آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن فرنٹ سے منسلک تھے۔ شہید ڈاکٹر مدثر شاہوانی کا تعلق کلی چھوتو مستونگ سے ہے۔ تنظیم میں شامل ہونے کے بعد آپ نے نہ صرف جنگی محاذ پر اپنی مہارت ثابت کی بلکہ ساتھیوں اور عوام کا علاج کرکے ایک معالج کی حیثیت سے بھی بے مثال خدمات انجام دیں ہم  اپنی تنظیم کی طرف سے شہید سنگت ڈاکٹر مدثر شاہوانی کی عظیم خدمات، قربانیوں اور انسانیت کے لیے ان کی بے لوث جدوجہد کو  خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ شہید شہباز خان مری 2019 میں یونائیٹڈ بلوچ آرمی سے وابستہ ہوئے اور اپنی شمولیت کے ساتھ ہی انہوں نے اپنے ذمہ دارانہ صلاحیتوں اور مسلسل جدوجہد کا عملی ثبوت پیش کیا۔ جنگی محاز میں آپ کی گوریلا حکمت عملی قابل دید تھے مختلف محاذوں پر آپ کی انتھک محنت اور سنجیدہ کردار نے ساتھیوں میں اعتماد پیدا کیا اور تنظیم کے اندر آپ نے ایک پُرعزم ساتھی کے طور پر اپنی پہچان بنائی۔آپ کوہ ناگائی، مچھ اور بولان کے سخت اور پیچیدہ محاذوں میں  مسلسل سرگرم رہتے ہوئے بھرپور انداز میں حصہ لیا، جہاں آپ کی ثابت قدمی، اور حالات کو سمجھ کر فیصلہ کرنے کی صلاحیت نمایاں رہی۔

انہوں نے کہا کہ شہید شاکر جتوئی نے نو ماہ قبل تنظیم میں شمولیت اختیار کی اور اپنی شہادت تک انتہائی سنجیدگی، دیانتداری اور مستقل مزاجی کے ساتھ اپنی تنظیمی ذمہ داریاں ادا کرتے رہے۔ مختصر عرصے کے باوجود انہوں نے اپنی محنت ذمہ داری اور کام کے تسلسل سے ثابت کیا کہ وہ اپنے نظریے اور ساتھیوں کے ساتھ مضبوط وابستگی رکھتے تھے۔

شہید سنگت حارث محمد شہی، عرف آفتاب بلوچ، دو سال قبل آپ نے باضابطہ طور پر یونائیٹڈ بلوچ آرمی میں شمولیت اختیار کی آپ نے مختصر عرصے میں اپنی غیرمعمولی ذہانت، پختہ جذبے اور عسکری مہارت کی بنا پر نمایاں مقام حاصل کیا۔ بطور شہری گوریلا، آپ نے دشمن کی نقل و حرکت کی گہری نگرانی کی، مضبوط اطلاعاتی نیٹ ورک اپنے فرائض انجام دیے اور زمینی دفاع میں اہم کردار ادا کیا بعد ازاں آپ نے کوہ ناگائی، مچھ، کولپور اور بی بی نانی کے دشوار گزار محاذوں میں اپنی کلیدی کردار ادا کی اور اپنی آخری سانس تک، انہوں نے اپنے وطن کی حفاظت کے لیے بہادری سے دشمن کا مقابلہ کیا اور لازوال قربانی پیش کی، جس نے اُنہیں شہادت کی عظیم منزل تک پہنچایا۔

ایک بار پھر ہماری تنظیم کوہ ناگائی کے عظیم شہداء کے لازوال قربانی پر انھیں خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔ان کی لازوال قربانی، ثابت قدمی اور وطن سے وفا ہمیشہ ہماری رہنمائی کرتی رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ شہداء کے مشن آزاد بلوچستان کے حصول تک جاری رہے گی ۔