سعودی ولی عہد اور صدر ٹرمپ کی ملاقات، امریکہ میں ایک ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ

23

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے منگل کو وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران کہا کہ ’سعودی عرب، امریکہ میں سرمایہ کاری کو ایک ٹریلین ڈالر تک بڑھا دے گا جبکہ پہلے 600 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا گیا۔‘

عرب نیوز اور العربیہ کے مطابق وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران ولی عہد نے مزید کہا کہ ’مجھے یقین ہے جناب صدر، آج اور کل، ہم یہ اعلان کر سکتے ہیں کہ سرمایہ کاری کو ایک ٹریلین ڈالر تک بڑھانے جا رہے ہیں۔‘

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’دورے کے دوران صدر ٹرمپ اور امریکی حکام کے ساتھ  بات چیت مصنوعی ذہانت کے انفراسٹرکچر میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے گرد گھومے گی جو وژن 2030 کی حکمتِ عملی سے مکمل طور پر ہم آہنگ ہے۔‘

 ’امریکہ کے ساتھ مصنوعی ذہانت میں تعاون کے حقیقی مواقع ہوں گے، نئے معاہدوں میں ٹیکنالوجی، خام تیل اور جدید معدنیات کے شعبے  شامل ہیں۔‘

انہوں نے واضح کیا کہ ’سعودی عرب، کمپیوٹر، چپس اور سیمی کنڈکٹرز کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا۔‘

شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ’سعودی عرب علاقائی سلامتی کو یقینی بنانا اور اسرائیل کے ساتھ تعقلقات قائم کرنا چاہتا ہے لیکن صرف اس صورت میں جب اسرائیل، فلسطین تنازع کے حل کے لیے دو ریاستی حل کی جانب واضح راستہ موجود ہو۔‘

انہوں نے کہا ’ہم ابراہم معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں لیکن ہم یہ بھی یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ہم دو ریاستی حل کے واضح راستے کو محفوظ  بنائیں۔‘

’ہم اسرائیلیوں کے لیے امن چاہتے ہیں، ہم فلسطینیوں کےلیے امن چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ وہ خطے میں پرامن طریقے سے ایک ساتھ رہیں اور ہم اس تک پہنچنے کی پوری کوشش کریں گے۔‘

انہوں نے امن کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کی تعریف کی۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’وہ سعودی عرب کے ساتھ سویلین جوہری معاہدے ہوتا دیکھ رہے ہیں، مملکت کے ساتھ دفاعی معاہدے پر پہنچ چکے ہیں۔‘

اخبار 24 کے مطابق امریکی صدر نے کہا کہ ’سعودی عرب کے ساتھ جوہری اور قابل تجدید توانائی میں تعاون کیا جائے گا۔‘

 صدر ٹرمپ کا کہنا تھا ’شہزادہ محمد بن سلمان، امریکہ کے قریبی دوست ہیں، امریکہ سے کیے گئے معاہدے کے تحت سعودی عرب کو ایف 35 طیارے حاصل کرنے کا حق ہے۔‘

’جہاں تک میرا تعلق ہے، میں سمجھتا ہوں کہ دونوں اس سطح پر ہیں کہ جہاں انہیں اعلی ترین درجے کے (ایف 35) ملنے چاہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب ایک اہم شراکت دار اور اتحادی ہے۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے شام کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔‘

انہوں نے واضح کیا کہ مستقبل میں ہونے والے مشترکہ معاہدے بڑے اور وسیع ہوں گے، جن کا تخمینہ اربوں ڈالر ہے، امریکہ مستقبل کی اس سرمایہ کاری کے شیئر کو مزید بڑھانے کے لیے کام کرے گا۔

قبل ازیں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان وائٹ ہاؤس پہنچنے تو صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کا خیرمقدم کیا، اس موقعے پر باضابطہ استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

امریکی لڑاکا طیاروں نے خیرمقدمی تقریب کے دوران وائٹ ہاؤس کے اوپر سے فلائی پاسٹ کیا۔

طیاروں کا فلائی پاسٹ دونوں ملکوں کے درمیان سٹریٹیجک تعلقات کی مضبوطی اور گہرائی کو ظاہر کرتا ہے۔