بلوچستان بھر میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے موٹرسائیکل کی ڈبل سواری، عوامی مقامات پر چہرہ چھپانے، سیاہ شیشوں اور غیر رجسٹرڈ موٹرسائیکل کے استعمال ممنوع قرار دینے سمیت متعدد نئی پابندیاں عائد کردی گئی ہے۔
بلوچستان کے محکمہ داخلہ نے سنیچر کو جاری کردہ نوٹیفیکشن میں کہا ہے کہ امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے یہ پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
محکمہ داخلہ بلوچستان نے پانچ نومبر 2025 کے نوٹیفکیشن میں جزوی ترمیم کرتے ہوئے یہ نئی پابندیاں لگائی ہیں جو 30 نومبر تک نافذ رہیں گی۔
اس سے قبل پانچ نومبر کے نوٹیفکیشن میں صرف اجتماعات اور اسلحے کی نمائش پر پابندی لگائی گئی تھی–
ترمیم شدہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ’بلوچستان بھر میں ہتھیاروں کی نمائش اور استعمال، موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر مکمل پابندی ہوگی تاہم خواتین اور بچوں کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔‘
’گاڑیوں کے سیاہ شیشے، غیر رجسٹرڈ موٹر سائیکلوں اور پانچ یا اس سے زائد افراد کے اجتماعات، دھرنوں یا ریلیوں پر بھی مکمل پابندی ہو گی۔‘
حکم نامے کے مطابق عوامی مقامات پر چہرہ چھپانے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے خاص طور پر مفلر، ماسک یا ایسے کسی بھی ذریعے کے استعمال پر جو شناخت میں رکاوٹ بنے۔ اس کے علاوہ بلوچستان میں سلفیورک ایسڈ اور دھماکا خیز مواد منتقل کرنے پر بھی مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ نے تمام پولیس، لیویز اور فرنٹیئر کور اہلکاروں کو ہدایت کی ہے کہ اس حکم پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 188 اور دیگر قانونی دفعات کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
ڈپٹی کمشنرز کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر عمل درآمد کی رپورٹ محکمہ داخلہ کو ارسال کریں۔


















































