بساک کی پریس کانفرنس پولیس نے روک دی

43

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی جانب سے چوتھے مرکزی کونسل سیشن کے موقع پر کوئٹہ پریس کلب میں منعقد ہونے والی پریس کانفرنس پولیس نے روک دی۔

تنظیم کے مطابق، جب ان کی قیادت پریس کلب پہنچی تو وہاں پولیس کی بھاری نفری پہلے سے موجود تھی، جس نے پریس کلب کو تالا لگا کر سیل کردیا اور تنظیم کے رہنماؤں کو پریس کانفرنس کرنے سے روک دیا۔

پولیس حکام کے مطابق، سیکورٹی حالات کے باعث کسی سرگرمی کی اجازت نہیں دی گئی۔ ڈی ایس پی نے وضاحت کی کہ ڈپٹی کمشنر سے این او سی حاصل کیے بغیر پریس کانفرنس کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اور مزاحمت کی صورت میں گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ پریس کانفرنس نہ تو کوئی عوامی جلسہ تھی اور نہ ہی کسی قانونی دفعہ کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتی ہے۔ ان کے مطابق، پریس کلب کی اجازت کے باوجود پولیس کی جانب سے سیکورٹی کے نام پر پریس کانفرنس کو روکنا آزادیِ اظہارِ رائے پر قدغن کے مترادف ہے۔

ترجمان نے کہا دنیا میں کہیں بھی پریس کلبز پر پابندی نہیں لگائی جاتی، لیکن یہاں پریس آزادی پر اس طرح کا رویہ انتہائی افسوسناک اور قابلِ مذمت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تنظیم نے اپنی پریس کانفرنس عارضی طور پر مؤخر کر دی ہے اور اسے چند دن بعد دوبارہ منعقد کیا جائے گا۔

مرکزی ترجمان نے حکومتِ بلوچستان اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ پریس کی آزادی، طلبہ تنظیموں کے جمہوری حقوق، اور اظہارِ رائے کے آئینی حق کو یقینی بنایا جائے۔