کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج جاری

22

‏جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز (وی بی ایم پی) کا احتجاجی کیمپ تنظیم کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن نیاز محمد کی سربراہی میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے 5983 ویں روز بھی جاری رہا۔

اس موقع پر جبری لاپتہ صغیر احمد اور اقرار بلوچ کے لواحقین نے احتجاج میں شرکت کی اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

انہوں نے کہا کہ صغیر احمد اور اقرار بلوچ، سکنہ آوران، کو ملکی اداروں کے اہلکاروں نے رواں سال 11 جون کو اورماڑہ چیک پوسٹ سے حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے پرامن طریقے سے جدوجہد کرتے آرہے ہیں، لیکن تاحال صغیر احمد اور اقرار کو منظرِ عام پر نہیں لایا گیا اور نہ ہی ان کے حوالے سے کوئی معلومات فراہم کی جارہی ہیں، جس کی وجہ سے ہم شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں۔

وی بی ایم پی کے ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن نیاز محمد نے حکومت اور ملکی اداروں کے سربراہوں سے اپیل کی کہ وہ جبری گمشدگیوں کے مکمل خاتمے کے لیے فوری اور عملی اقدامات اٹھائیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر صغیر احمد، اقرار بلوچ یا دیگر لاپتہ افراد پر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کر کے ان کا شفاف (اوپن) ٹرائل کیا جائے، اور جو بےقصور ہیں ان کی رہائی کو یقینی بنایا جائے تاکہ غم زدہ خاندانوں کو زندگی بھر کی اذیت سے نجات مل سکے۔