پاکستان کا آئی ایم ایف سے سٹاف لیول معاہدہ طے، 1.2 ارب ڈالر کی ادائیگی متوقع

27

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ قرض پروگرام کی اگلی قسط کی اجرا کے لیے سٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا ہے۔

آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 37 ماہ کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) اور ریزیلیئنس سسٹینبلٹی پروگرام (آر ایس ایف) کے تحت جاری قرض پروگراموں پر سٹاف لیول معاہدہ ہو گیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سٹاف لیول معاہدہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اگر بورڈ کی جانب سے معاہدے کی منظوری دے دی جاتی ہے تو پاکستان کو ای ایف ایف کے تحت تقریباً ایک ارب ڈالرز اور آر ایس ایف کی مد میں تقریباً 20 کروڑ ڈالرز تک رسائی حاصل ہو جائے گی۔ اس کے بعد ان دونوں پروگراموں کے تحت پاکستان کو اب تک ملنے والے قرض کی مالیت تقریباً 3.3 ارب ڈالرز تک پہنچ جائے گی۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ عالمی ادارے کی معاونت سے جاری توسیعی فنڈ سہولت کے تحت پاکستان کا اقتصادی پروگرام بتدریج استحکام اور مارکیٹ اعتماد کی بحالی کی جانب گامزن ہے۔

عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ مالی سال 2025 میں 14 برس کے بعد پہلی بار پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں ہے جبکہ مالی توازن پروگرام میں طے شدہ ہدف سے بہتر رہا اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی بہتری آئی ہے۔

تاہم آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلاب نے تقریباً 70 لاکھ افراد کو متاثر کیا ہے اور بنیادی انفراسٹرکچر اور زرعی اراضی کو شدید نقصان پہنچایا ہے-

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کا خاص طور پر زرعی شعبے پر اثر پڑے گا اور رواں مالی سال میں جی ڈی پی کی شرح کم ہو کر 3.25 سے 3.5 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔