پاکستان دہشت گرد ریاست ہے جو محکوم اقوام کا استحصال کر رہا ہے۔ بی این ایم

14

بلوچ نیشنل موومنٹ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ پارٹی نے امریکا میں وائٹ ہاؤس کے سامنے ایک آگاہی مہم کا انعقاد کیا، جہاں کارکنوں نے بلوچستان کے علاقے زھری میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالنے والے پمفلٹس تقسیم کیے۔

مہم کی قیادت بی این ایم امریکا کے صدر سمیع بلوچ نے کی مہم کے دوران، بی این ایم کے نمائندگان نے یوکرینی کارکنوں سے ملاقات کی اور انھیں بلوچستان کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ انھوں نے بتایا کہ کس طرح خطے میں مسلسل فوجی کشیاں جاری ہیں اور انسانی بحران بڑھتا جا رہا ہے۔ یوکرینی کارکنوں نے بلوچ عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور دنیا بھر میں آزادی اور انصاف کی جدوجہد پر اپنے خیالات کا تبادلہ کیا۔

پمفلٹ میں کہا گیا کہ پاکستان ایک دہشت گرد ریاست ہے جو بلوچ اور دیگر مظلوم اقوام کے وسائل کا استحصال کرتی ہے۔ وہ بلوچستان کی جغرافیائی اہمیت اور دولت کو بین الاقوامی سطح پر سیاسی و معاشی مفادات کے لیے بیچتی ہے — یہی وجہ ہے کہ مغربی طاقتیں پاکستان کے جرنیلوں اور سیاست دانوں کے جرائم پر خاموش ہیں۔ یہ انسانیت مخالف چشم پوشی اب ختم ہونی چاہیے۔

بی این ایم کے پمفلٹ میں مزید کہا گیا ہے ہے کہ ’’ زھری ‘‘ پر پاکستانی فوج کی جارحیت اور طاقت کا استعمال جاری ہے۔ پمفلٹ کے مطابق ستمبر 2025 کے وسط میں پاکستانی فوج نے بلوچ علاقے زھری پر بڑے پیمانے پر فوجی کارروائیاں کیں، جن میں گھریلو لوگوں کے خلاف تشدد، جبراً بے دخلیاں اور املاک کی تباہی شامل ہے۔ پمفلٹ میں کہا گیا ہے کہ اس جارحیت کا مقصد مقامی سیاسی اور سماجی رہنماؤں کو دبانا اور لوگوں کی مزاحمت کو ختم کرنا ہے، اور فوجی کارروائیوں کے دوران بےگناہ شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

پمفلٹ میں چند مخصوص واقعات کا بھی ذکر ہے: 17 ستمبر 2025 کو قریبِ زھری میں کیے گئے ایک ڈرون حملے میں متعدد افراد ہلاک ہوئے — جن میں ثناء اللہ، آمنہ، علی اکبر، لال بی بی اور محمد حسن و محمد یعقوب شامل تھے — اور 5 اکتوبر 2025 کو زھری کے علاقے مولا چاڑی میں پنجابی فوج نے ہیلی کاپٹروں سے فائرنگ اور بمباری کی جس کے نتیجے میں عام شہری اور بچے ہلاک ہوئے ۔

بی این ایم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ بلوچستان کی صورتحال پر بین الاقوامی سطح پر آگاہی پیدا کرنے کے لیے پُرامن اور جمہوری طریقوں سے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔