میڈیا کی تعصبانہ ذمہ داری اور زوال – برکت مری

13

میڈیا کی تعصبانہ ذمہ داری اور زوال

تحریر: برکت مری، پنجگور

دی بلوچستان پوسٹ

بلوچستان میں سیاسی و جمہوری مایوسی، حقِ حاکمیت کی بے اختیاری، اور صحافتی اداروں کے تعصبانہ رویے نے اہلِ قلم اور باشعور طبقے کو گہری مایوسی میں مبتلا کر دیا ہے۔ ملک کے تمام بڑے میڈیا ہاؤسز کا مرکز دیگر صوبوں میں ہے، لیکن وہ ملک گیر نمائندگی کے دعوے کے ساتھ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی سے رجسٹرڈ ہیں۔ بدقسمتی سے بلوچستان کے حوالے سے ان کا رویہ نہ صرف مایوس کن بلکہ کھلے تعصب پر مبنی ہے۔

صوبے کی سب سے بڑی قانون ساز اسمبلی کے اجلاس ہوں یا عوامی مسائل پر بحث، قومی میڈیا کی اسکرینوں پر بلوچستان دکھائی نہیں دیتا۔ قانون اور میڈیا رولز کے مطابق صحافیوں اور نمائندگان کو باقاعدہ معاوضہ ادا کرنا لازم ہے، مگر چند ادارے کوئٹہ یا دیگر اضلاع میں محض علامتی ادائیگیاں کرکے فرض پورا کرنے کا تاثر دیتے ہیں۔

سیاسی و جمہوری سرگرمیوں کو نظرانداز کرنا اور بلوچستان کی مثبت تصویر کو دبانا ایک معمول بن چکا ہے۔ لیکن اگر کوئی واقعہ ریاست یا غیر مقامی آبادکاروں کے خلاف ہو تو وہ فوراً بریکنگ نیوز بن جاتا ہے۔ اس کے برعکس، جب مقامی لوگوں کی درجنوں لاشیں گریں، جب حادثات میں زندگیاں اجڑ جائیں، تو ان واقعات کی کوئی صحافتی اہمیت باقی نہیں رہتی۔

پرنٹ میڈیا بھی پابندیوں اور دباؤ کی زد میں ہے۔ کئی اخبارات پر مختلف طرح کی قدغنیں ہیں، جس کی وجہ سے سوشل میڈیا نے متبادل پلیٹ فارم کی صورت اختیار کر لی ہے۔ مگر وہاں بھی بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں انٹرنیٹ کی بندش نے اظہارِ رائے کی آزادی کو محدود کر دیا ہے۔

جہاں کہیں انٹرنیٹ چل بھی رہا ہے، وہاں صحافیوں پر سیاسی و اداراتی کنٹرول مسلط ہے۔ سچ لکھنا اور کھل کر بولنا جرم بن چکا ہے۔ ان حالات میں ذرائع آمدن کے مسائل الگ اور شدید ہیں۔ مقامی صحافی معاشی بدحالی، ادارتی دباؤ اور اظہار کی پابندی کے مثلث میں پس کر رہ گئے ہیں۔

بلوچستان میں میڈیا کا حال ایک ایسی کہانی بن چکا ہے جس میں سچ بولنا خطرہ، خاموش رہنا مجبوری، اور امید رکھنا محض فریب ہے۔ یہ صورتِ حال صرف صحافت کا زوال نہیں، بلکہ ایک ایسے معاشرے کی علامت ہے جو اپنی آواز کھو چکا ہے۔


دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔