سوراب: مسلح افراد کی ناکہ بندی، پولیس اہلکار ہلاک، چوکی پر قبضہ، اسلحہ ضبط

1

بلوچستان کے ضلع سوراب کے مل شاہورائی کے مقام پر کوئٹہ کراچی مرکزی شاہراہ پر مسلح افراد نے تقریباً ایک گھنٹے تک ناکہ بندی اور چیکنگ کی، جس کے دوران ایک بی سی اہلکار ہلاک ہوگیا۔

ذرائع کے مطابق مسلح افراد نے لیویز کی ایک چوکی کو اپنے قبضے میں لے لیا اور کوئٹہ سے آنے والی پولیس اہلکاروں کا اسلحہ بھی ضبط کر لیا۔

اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں حوالدار محمد جان ولد محمد یوسف ہلاک ہوگئے۔ ہلاک اہلکار 47 سالہ، خضدار کے رہائشی تھے۔

ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ مسلح افراد نے جب بی سی اہلکاروں اسلحہ لے رہے تھے کہ اہلکار نے ان پر فائرنگ کی جس پر جوابی فائرنگ میں اہلکار ہلاک ہوگیا۔

حکام کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب کانسٹیبلری کے اہلکار ڈیوٹی مکمل کر کے قلات سے خضدار واپس جا رہے تھے۔ فائرنگ کے بعد حملہ آور موقع سے فرار ہو گئے۔

خیال رہے یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے کہ گذشتہ دنوں وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی کانیشنل یوتھ سمٹ سے خطاب کرتے ہوئےدعوی کیا تھا کہ میں نے اپنا وعدہ پورا کر دیا، بلوچستان میں ریاست کی رٹ بحال کر دی،

سرفراز بگٹی کے بلوچستان میں ریاستی رٹ کے دعویٰ پر بیان دیتے ہوئے ساجد ترین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ خود مستونگ سے خضدار بذریعہ سڑک سفر نہیں کرسکتے۔

رواں سال بلوچستان اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے اسمبلی رکن ظفر اللہ زہری نے کہا بھی بلوچستان کے شاہراہوں کو غیر محفوظ قرار دیا تھا، اپنے خطاب میں انھوں نے کہا تھا کہ بلوچستان کے شاہراہوں پر اب بلوچ مسلح تنظیموں کی رٹ قائم ہوچکی ہے۔

تاہم آج ہونے والے واقعہ کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔