ستمبر میں بلوچ لبریشن آرمی کی 47 حملے، 115 ہلاکتیں، دشت میں مہلک حملہ – رپورٹ

22

تنظیم کے ماہِ ستمبر میں پاکستانی فورسز پر حملوں، ناکہ بندیوں اور دیگر کارروائیوں کی تفصیلات شائع کی ہیں۔

بلوچ آزادی پسندوں سے منسلک سگار میڈیا نے بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے ستمبر 2025 کی ماہانہ مسلح سرگرمیوں کی رپورٹ جاری کی ہے، جہاں پاکستانی فورسز پر حملے، ناکہ بندیاں اور ریاستی مخبروں پر حملوں کے تفصیلات اور اعداد شمار شامل ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق، بی ایل اے نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں کل 47 حملے کیے، جن میں 115 اہلکار ہلاک اور 61 زخمی ہوئے جبکہ 13 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق رواں ماہ بی ایل اے کے تین جنگجو جانبحق ہوئے جو مجید برگیڈ کا حصہ تھے اور دشت حملے کا حصہ تھے۔

رپورٹ کے مطابق بی ایل اے کی مختلف علاقوں میں 14 آئی ای ڈی حملے کیے گئے، 12 مخبروں کو نشانہ بنایا گیا، 7 کارروائیوں میں اسلحہ ضبط کیا گیا، 2 کواڈ کاپٹر مار گرائے گئے جبکہ 4 کارروائیوں میں چھاپے اور ناکہ بندیاں شامل ہیں۔

بلوچ لبریشن آرمی کے 15 ستمبر کو کیچ میں ایک آئی ای ڈے حملے میں پاکستانی فورسز کا کیپٹن سمیت 8 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے جبکہ 18 ستمبر کو دشت کنچتی کراس پر بلوچ لبریشن آرمی کے مجید برگیڈ نے پاکستانی فورسز کے ایک قافلے پر فدائی حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں پاکستانی فورسز کے 32 افسران اور اہلکار مارے گئے۔