زہری: پاکستانی فورسز کا آپریشن جاری، خاتون سمیت چار افراد جبری لاپتہ

68

پاکستانی فورسز نے گھروں کی تلاشی کے دوران رہائشیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا، جبکہ چار افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع خضدار کی تحصیل زہری تاحال پاکستانی فورسز کے آپریشن کی زد میں ہے، جہاں فورسز نے کرفیو نافذ کرکے تمام داخلی و خارجی راستے سیل کردیے ہیں۔

زہری سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پاکستانی فورسز کی بڑی تعداد اس وقت نورگامہ شہر میں موجود ہے، جبکہ رہائشیوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

آج موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پاکستانی فورسز نے گھروں پر چھاپوں کے دوران ایک خاتون سمیت چار افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

زہری پاکستانی فورسز کی جانب سے حراست میں لئے گئے خاتون کی شناخت صفیہ بی بی جبکہ مردوں کی شناخت زاہد ولد عزیز، آصف بلوچ اور اسد کے ناموں سے ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ 15 ستمبر کو پاکستانی فورسز کی فضائی حملوں کے نتیجے میں دو خواتین سمیت سات افراد جانبحق ہوگئے تھے، جس کے دس روز بعد 27 ستمبر کو پاکستانی فورسز نے زمینی آپریشن کا آغاز کیا تھا۔

اس دوران متعدد رہائشیوں کو حراست میں لیے جانے کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔

زہری میں جاری آپریشن کے باعث علاقہ مکین گزشتہ دو ہفتوں سے محصور ہیں، جبکہ فورسز نے زہری آنے اور جانے والے تمام راستے بند کر رکھے گئے ہیں اور علاقے میں انٹرنیٹ و موبائل سروسز بھی معطل ہیں۔