پاکستانی فورسز نے گزان کے قریب گھروں پر چھاپہ مار کر رہائشیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
بلوچستان کے ضلع خضدار سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پاکستانی فورسز کی جانب سے گزشتہ ایک ماہ سے جاری فوجی آپریشن کے دوران متعدد افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔
تازہ اطلاعات کے مطابق پانچ روز قبل پاکستانی فورسز نے گزان کے قریب 2018 سے جبری لاپتہ راشد حسین کے رشتہ داروں کے گھروں پر چھاپے مارے، جس دوران ان کے کزن منان قادر ولد عبدالقادر میروزئی سمیت متعدد دیگر رشتہ داروں کو حراست میں لے کر اپنے ہمراہ لے گئے۔
ذرائع کے مطابق اس دوران پاکستانی فورسز نے گھروں پر فائرنگ کی اور خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
اطلاعات کے مطابق گرفتار کیے گئے بیشتر افراد کو بعد ازاں رہا کردیا گیا ہے، تاہم منان قادر تاحال پاکستانی فورسز کی تحویل میں ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستانی فورسز نے گزشتہ ماہ ستمبر میں فضائی کارروائیوں اور ڈرون حملوں کے بعد 27 ستمبر کو زمینی آپریشن کا آغاز کیا تھا، اس دوران کئی روز تک زہری میں کرفیو نافذ رہا اور عوام کی نقل و حرکت محدود کردی گئی۔
زہری سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق آپریشن کے دوران متعدد افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے، جبکہ فضائی حملوں میں اب تک متعدد خواتین و بچوں سمیت درجنوں افراد جانبحق ہو چکے ہیں۔