رہائشیوں کو جبری مشقت پر مجبور کیا جا رہا ہے، کئی خاندان علاقہ چھوڑنے پر مجبور۔ انسانی حقوق تنظیموں کی مذمت
بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے زہری میں جاری فوجی آپریشن کے بعد پاکستانی فورسز کی جانب سے مقامی آبادی کی زمینوں پر قبضے اور وہاں نئے فوجی کیمپ قائم کرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق زہری کے علاقے تراسانی کے قریب پاکستانی فورسز مقامی رہائشیوں سے جبری مشقت لے کر کیمپوں کی تعمیر کروا رہی ہے۔
متعدد عینی شاہدین نے بتایا کہ فورسز کے اہلکار روزانہ صبح نوجوانوں کو گھروں سے بلا کر تعمیراتی کاموں میں لگاتے ہیں اور شام دیر گئے انہیں واپس جانے کی اجازت دی جاتی ہے۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ فوجی دباؤ اور مسلسل ہراسانی کے باعث متعدد خاندان زہری چھوڑ کر خضدار، حب چوکی اور دیگر شہروں کی جانب نقل مکانی کررہے ہیں۔
علاقے کے رہائشیوں نے بتایا کہ زہری میں داخلے اور اخراج کے لیے پاکستانی فورسز نے متعدد چوکیاں قائم کر رکھی ہیں، جہاں سے گزرنے والے تمام افراد سے شناختی کوائف اور ذاتی تفصیلات طلب کی جارہی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ستمبر میں پاکستانی فورسز نے زہری اور گردونواح میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کا آغاز کیا تھا، اس دوران فورسز کی جانب سے فضائی بمباری اور ڈرون حملے بھی کیے گئے جن میں خواتین اور بچوں سمیت درجنوں افراد کے جانبحق ہوئے۔
پاکستانی فورسز نے اس آپریشن کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ کارروائی بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیموں کی موجودگی کے خلاف کی گئی ہے اور جھڑپوں میں متعدد بلوچ آزادی پسند مارے گئے
ذرائع کے مطابق رواں سال اگست میں بلوچ مسلح تنظیموں نے ایک ماہ سے زائد عرصے کے لیے زہری شہر کا کنٹرول سنبھالتے ہوئے چیک پوسٹیں قائم کرکے شہری انتظام سنبھال لیا تھا، بعد ازاں پاکستانی فورسز کے آپریشن کے دوران کئی افراد کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران پاکستانی فورسز نے زہری کے واحد سول اسپتال پر بھی قبضہ کرتے ہوئے اسے فوجی کیمپ میں تبدیل کردیا، جس کے باعث ایک حاملہ خاتون بروقت طبی امداد نہ ملنے کے سبب زچگی کے دوران جان کی بازی ہار گئیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان نے زہری میں جاری آپریشن کے دوران انسانی جانوں کے ضیاع کی مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر کرفیو کے خاتمے اور جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔
















































