دکی کوئلہ کان حادثات میں چار کانکن جانبحق

35

بلوچستان کی کوئلہ کانوں میں سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث حادثات کا سلسلہ جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق دکی کی ایک کوئلہ کان میں مٹی کا تودہ گرنے سے دو کان کن جانبحق ہوگئے، جانبحق افراد کی شناخت زین اللہ اور سبحان اللہ کے ناموں سے ہوئی ہے۔

دوسرا حادثہ دکی کے نواحی علاقے چمالنگ کی کوئلہ کان میں پیش آیا، جہاں زہریلی گیس کے باعث دم گھٹنے سے دو کان کن جاں کی بازی ہار گئے، لاشوں کو کان سے نکال کر اسپتال منتقل کردیا گیا۔

حادثے میں جانبحق ہونے والے کان کنوں کا تعلق افغانستان سے بتایا جاتا ہے۔

اس حوالے سے چیف مائنز انسپکٹر رفیق اللہ نے بتایا کہ دکی اور چمالنگ کی دونوں کوئلہ کانیں ناقص حفاظتی اقدامات کے باعث پہلے ہی سیل کی گئی تھیں، تاہم ان میں غیر قانونی طور پر کام جاری تھا، دونوں کانوں کے مالکان کے خلاف مقدمہ درج کرادیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں کوئلہ کانوں کے حادثات معمول بنتے جارہے ہیں، جن کی بڑی وجہ حفاظتی اقدامات کا فقدان قرار دیا جاتا ہے۔

ماہرین اور انسانی حقوق کی تنظیمیں طویل عرصے سے مطالبہ کررہی ہیں کہ کوئلہ کانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کے تحفظ کے لیے مؤثر حفاظتی انتظامات کیے جائیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ضروری ہے کہ کان کنی کے شعبے میں بین الاقوامی حفاظتی معیارات اپنائے جائیں تاکہ مزدوروں کی قیمتی جانوں کا تحفظ ممکن ہوسکے۔